سعوی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ دماغی طور پر وفات پانے والی ایک خاتون کے اعضا سے 7 مریضوں کی جان بچالی گئی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزیر صحت نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دماغی طور پر وفات پانے والی سعودی خاتون کے ورثا نے اعضا عطیہ کرنے کی منظوری دی تھی‘۔
-
روزتازہ، روز نیا، دیکھیے : اردو نیوز بلیٹن
ابنتي وريف زرعت الكليه ... اشكر الله ثم اهل المريضة التي اعادت الحياه لسبعة أشخاص ، اشكر الطاقم الطبي اشكر الدكتور محمد صلاح والدكتوره هبه والدكتور احمد والدكتوره فاطمه والاستشاريه الدكتوره العنود متابعه حاله ابنتي بعد زراعه الكليه . pic.twitter.com/wGJeYeWuUk
— ismail (@ismail51659049) October 26, 2019
انہوں نے بتایا ہے کہ ’متوفی خاتون کا جگر دو حصوں میں تقسیم کرکے دو مختلف مریضوں میں پیوند کیا گیا۔ تیسرے مریض کوایک گردہ اور لبلبہ عطیہ کیا گیا جبکہ چوتھی مریضہ ایک بچی ہے جس کو دوسرا گردہ دیا گیا۔ بانچویں اور چھٹے مریض کو دو پھیپھڑے جبکہ ساتویں مریض کو متوفی کا دل پیوند کیا گیا‘۔
وزیر صحت نے کہا ہے کہ ’یہ آپریشن 24 گھنٹے تک مسلسل جاری رہے جن میں کامیابی کے ساتھ اعضا کی پیوند کاری کی گئی ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’تمام آپریشن کنگ فہد ہسپتال دمام اور کنگ فیصل ہسپتال ریاض میں سعودی ماہر سرجن نے انجام دیئے ہیں‘۔
وقام بجميع عمليات الزراعة جراحين سعوديين.
أشكر أهل المريضة على تبرعهم بأعضائها.
تمت عمليات الزراعة في مستشفى الملك فهد التخصصي بالدمام ومستشفى الملك فيصل التخصصي بالرياض.
التبرع بالأعضاء يساهم في إنقاذ حياة الكثير.
مئات الأشخاص لدينا يموتون سنوياً بسبب عدم توفر الأعضاء.
— توفيق الربيعة (@tfrabiah) October 26, 2019
ڈاکٹر الربیعہ نے متوفی خاتون کے ورثا کا ان کی انسانیت نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اعضا کا عطیہ کرنا بہت بڑی نیکی ہے جس سے ہزاروں بیماروں کی جان بچائی جاسکتی ہے‘۔
-
اپ ڈیٹ رہیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں