سعودی خواتین ایسے تمام کھیلوں میں جہاں وہ اپنے جسم، دماغ اور صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کرسکتی ہوں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگی ہیں۔ شطرنج کو دماغ کا کھیل مانا جاتا ہے۔ پہلی بارالوحدہ کلب نے مکہ مکرمہ میں سعودی شطرنج آرگنائزیشن کے تعاون سے شطرنج ٹورنامنٹ کا انتظام کیا۔ خواتین نے اس میں حصہ لیا۔
المدینہ اخبار نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا ہے کہ شطرنج کے پہلے لیڈیز ٹورنامنٹ میں عام خواتین ہی نہیں بلکہ شاہی خاندان کی شہزادی بھی شریک ہوئی۔ اس موقع پر شطرنج کی سعودی آرگنائزیشن کی ڈپٹی چیئرپرسن شہزادی لاما السدیری سرپرستی کے لیے موجود تھیں۔ الوحدہ کلب کے ڈپٹی چیئرمین عبدالعزیز القرشی اور ایگزیکٹیو چیئرمین ترکی عبدالمجید بھی شریک ہوئے۔
شطرنج ٹورنامنٹ میں مقابلہ کانٹے کا رہا۔مختلف عمر کی خواتین اور لڑکیوں نے اس میں حصہ لیا۔پہلی پوزیشن سارہ عبداللہ نے حاصل کی جبکہ امانی عطیفہ دوسرے نمبر پر آئیں۔ دینا اسحاق نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
شطرنج ٹورنامنٹ کے پہلو بہ پہلو متعدد تفریحی اور ثقافتی پروگرام بھی منعقد کیے گئے۔ وار وڈیو گیمز کا شو ہوا۔آرٹسٹ لڑکیوں نے پینٹنگ بنائیں۔الجوہرة محمد الحسن نے ٹورنامنٹ کے انتظامات چلائے۔ الجوہرة شطرنج کی سعودی آرگنائزیشن میں لیڈیز کمیٹی کی چیئرپرسن ہیں۔ نتائج کے اعلان پر اول ، دو م اور سوم آنے والی خواتین کو کپ دیئے گئے۔