Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغیر لائسنس 10 سال کام کرنے والی کمپنی بند

کمپنی 281 سرکاری و نجی ہسپتالوں اور صحت مراکز کا طبی فضلہ اٹھا رہی تھی، فوٹو: سبق
طائف میونسپلٹی نے سرکاری ونجی ہسپتالوں سے طبی فضلہ اٹھانے والی ٹھیکیدار کمپنی کو لائسنس نہ ہونے کی وجہ سے بند کر دیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق بلدیہ کا کہنا ہے کہ ’کمپنی گذشتہ 10 سال سے لائسنس کے بغیر کام کر رہی تھی اور اس کے کارکنوں کی طرف سے کئی تجاوزات ریکارڈ کیے گئے ہیں‘۔
بلدیہ نے کہا ہے کہ ’سربمہر ہونے والی کمپنی طائف شہر میں 281 سرکاری و نجی ہسپتالوں، پولی کلینکس اور صحت مراکز کا طبی فضلہ اٹھا رہی تھی جبکہ اس کے پاس متعلقہ اداروں کی طرف سے اجازت نامہ نہیں تھا‘۔

اس سے پہلے بھی کمپنی کو سربمہر کیا گیا تھا مگر بلدیہ کی سیل توڑ کر کام شروع کردیا گیا، فوٹو: سبق

بلدیہ کا کہنا ہے کہ ’اس سے پہلے بھی کمپنی کو سربمہر کیا گیا تھا مگر غیر قانونی طور پر کمپنی کے ذمہ داروں نے بلدیہ کی سیل توڑ کر کام شروع کر دیا تھا‘۔
بلدیہ نے بتایا ہے کہ ’کمپنی کے پاس بلدیہ کی طرف سے کام کرنے کا لائسنس نہیں ہے، اس کے پاس صحت کے متعلقہ ادارے کی طرف سے جاری ہونے والا اجازت نامہ بھی نہیں ہے، طبی فضلہ اٹھانے کے لیے اس کے پاس محکمہ ماحولیات کی طرف سے بھی اجازت نامہ ہونا چاہیے جو کہ نہیں ہے۔ علاوہ ازیں دیگر کئی اداروں سے اسے اجازت نامہ حاصل کرنا تھا جو اس کے پاس نہیں تھا‘۔
بلدیہ نے کہا ہے کہ ’تفتیشی ٹیموں نے اس سے پہلے بھی کئی خلاف ورزیاں ریکارڈ کی ہیں۔ طبی فضلہ کئی دن تک کمپنی کی گاڑیوں میں پڑا رہتا ہے جس کی وجہ سے بدبو پھیلتی ہے اور ماحولیاتی آلودگی ہوتی ہے‘۔

ملازمین طبی فضلہ کئی دن تک نہیں اٹھاتے جس کی وجہ سے بدبو پھیلتی ہے، فوٹو: سبق

بلدیہ نے بتایا ہے کہ ’کمپنی کے ملازمین جن گاڑیوں اور مشینوں کے ذریعے طبی فضلہ اٹھاتے ہیں وہ آلات بلدیہ کے ضوابط پر پورا نہیں اترتے‘۔
بلدیہ نے کہا ہے کہ ’کمپنی جہاں طبی فضلہ جمع کرتی ہے وہاں صحت کے معیارات پورے نہیں کیے جاتے علاوہ ازیں کئی خلاف ورزیاں بھی کی جاتی ہیں‘۔
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: