ایک اسامی پر جز وقتی ملازمت کے تحت دو خواتین کام کرسکتی ہیں۔فائل فوٹو اے ایف پی
خاتون سیکریٹری وزارت شہری خدمات ہند الزاہد کے مطابق رواں سال کے دوران سرکاری اداروں میں کام کرنے والی سعودی خواتین کا تناسب 40.2 فیصد ہے۔ 2020 میں اسے 42 فیصد تک پہنچا دیا جائے گا۔
سعودی عرب کے اخبار الوطن کے مطابق سیکریٹری وزارت شہری خدمات کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے کلیدی عہدوں پر بھی خواتین کے تقرر کا تناسب بڑھایا جائے گا۔
وزارت شہری خدمات اس حوالے سے پروگرام تیار کررہی ہے۔ ضابطہ سازی بھی ہورہی ہے۔
دریں اثناءمکہ اخبار کے مطابق ہند الزاہد نے الاحساءکے ادبی کلب کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب میں کہا کہ خواتین کو ملک و قوم کی خدمت میں زیادہ سے زیادہ حصہ لینے کے قابل بنانے کے لیے ہر محاذ پر کوشش کرر ہے ہیں۔ سرکاری اداروں میں خواتین کی تعداد کے ساتھ کلیدی عہدوں پر خواتین کاتقرر بھی ہمارا بڑا ہدف ہے۔
ہند الزاہد نے مزید کہا کہ جز وقتی ملازمت کی سہولت مہیا کیے جانے کے بعد سے خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اب ایک اسامی پر جز وقتی ملازمت کے تحت دو خواتین کام کرسکتی ہیں۔
’ ملازم خواتین کو ایک اچھی سہولت یہ بھی دی گئی ہے کہ انہیں زچگی پر 70دن کی چھٹی تنخواہ سمیت ملے گی‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں