انڈیا کی ریاست مہاراشٹرمیں گذشتہ کئی ہفتوں سے حکومت سازی کے پیچ و خم اور بابری مسجد۔رام مندر فیصلے کے حوالے سے خبریں شہ سرخیوں میں رہیں جبکہ رواں ہفتے جے این یو کے طلبہ کی مزاحمت اور پولیس کی جانب سے مبینہ زیادتی کی خبریں چھائی رہیں لیکن چند ایسی خبریں بھی ہیں جو کم لوگوں کی نظروں سے گزریں۔
کتے کی طرح پیدا ہوئے، فوجی کی طرح ریٹائر ہوئے
انڈیا کی سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) نے منگل کو اپنے سات کتوں کو تمام تر فوجی اعزاز کے ساتھ ریٹائر کر دیا۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں ’اسامہ بن لادن‘ کی موت ہو گئیNode ID: 443801
-
بنارس یونیورسٹی میں پروفیسر کے تقرر پر ہنگامہ کیوں؟Node ID: 443911
-
گائے کے گوبر سے بنے ’کیک‘ کی فروخت؟Node ID: 444101
سی آئی ایس ایف نے ٹوئٹر پر ان کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ’ایک کتے کی طرح پیدا ہوئے، سپاہی کے طور پر ریٹائر ہوئے۔‘
یہ انتہائی تربیت یافتہ کتے تھے اور سی آئی ایس ایف کی دہلی میٹرو کی ٹیم میں شامل تھے۔ ان کتوں کو یادگار کے طور پر یادگاری شیلڈز، میڈلز اور سرٹیفکیٹ دی گئیں اور ان کے اعزاز میں الوداعیہ تقریب منعقد کی گئی۔
رپورٹس کے مطابق پہلی بار کتوں کے اعزاز میں ریٹائرمنٹ کی ایسی تقریب منعقد کی گئی۔
orn as a dog, retired as a soldier...
A Farewell ceremony for 07 #K9 members of #CISF organised @ CISF Unit DMRC Delhi. They were handed over to NGO @Friendicoes_DEL, New Delhi. Thank you for your services ! pic.twitter.com/3h1fREZz5s
— CISF (@CISFHQrs) November 19, 2019
ان کتوں کی یونٹ کا نام کے-9 تھا۔ سی آئی ایس ایف نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ان کے لیے الوداعیہ پیغام پوسٹ کیا اور کام کے متعلق ان کتوں کی وفاداری اور تندہی کی تعریف کی۔
انھوں نے لکھا، ’سی آئی ایس ایف اپنے کے-9 ہیروز جسی، لکی اور لولی کو الوداع کہتا ہے جو کہ آج اپنی ذمہ داری سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ ہم دہلی میٹرو میں ان کی گرانقدر خدمات کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔‘
'ڈریم گرل' کا بندروں کی پناہ گاہ بنانے کا مطالبہ
جمعرات کو انڈیا کی ’ڈریم گرل‘ اور بی جے پی رکن پارلیمان ہیما مالنی نے اپنے انتخابی حلقے متھرا میں بندروں کی شرارت اور حفاظت کی بات اٹھائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے انتخابی حلقے میں لوگ بندروں سے پریشان ہیں۔ متھرا آنے والے سیاح انہیں سموسہ اور کچوری دیتے ہیں اور انہیں فروٹی (آم کا شربت) پلاتے ہیں جو کہ نہ صرف اس جانور کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ وہ مقامی لوگوں کے لیے بھی پریشانی کا باعث ہے۔
انہوں نے پارلیمان کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’ہم نے متھرا میں بندروں کی حفاظت کے لیے ایک وسیع احاطہ تیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جہاں پھل دار درخت لگائے جائيں۔ بندر بھی انسانوں کے کھانے کے عادی ہو گئے ہیں جو کہ ان کی صحت کے لیے مفید نہیں ہے۔ اب انہیں پھل نہیں بلکہ سموسہ اور فروٹی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ بندروں کی فطری پناہ گاہوں میں کمی ہوئی ہے جس کے سبب وہ کھانے کی تلاش میں لوگوں کے گھروں میں داخل ہو رہے ہیں جس کے جواب میں لوگ ان سے سختی سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انڈیا میں بندروں کو ہندوؤں کے بھگوان ہنومان کا روپ مانا جاتا ہے اور اس لیے وہ عام طور پر مندروں کے پاس دیکھے جاتے ہیں جہاں انہیں لوگ کھانے کی چيزیں دیتے ہیں۔ کئی سال پہلے دہلی میں بھی بندروں کی جانب سے ہونے والی پریشانیوں کے متعلق سوالات کیے گئے تھے۔
خیال رہے کہ متھرا کے ورندا ون میں بندروں کی تعداد بہت زیاد ہے۔
انڈیا میں سڑک کے حادثات میں اضافہ
اب جب پارلیمان کی بات نکل آئی ہے تو یاد آیا کہ منگل کو روڈ اور ٹرانسپورٹ کی وزارت نے گذشتہ سال 2018 میں سڑکوں پر ہونے والے حادثات کے اعداد و شمار کی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق انڈیا میں سڑک حادثوں میں 2017 کے مقابلے میں صفر اعشاریہ چار چھ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اگر اموات کے لحاظ سے دیکھا جائے تو اس میں بھی اضافہ ہوا ہے اور وہ حادثات کے مقابلے میں زیادہ ہے یعنی صفر اعشاریہ چھ فیصد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر حادثات تیز رفتاری کے سبب ہوئے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں گذشتہ سال چار لاکھ 67 ہزار 44 سڑک حادثات ہوئے جن میں ڈیڑھ لاکھ (151417) سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ چار لاکھ 69 ہزار 418 افراد زخمی ہوئے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ہائی ویز جو کہ ملک کی تمام سڑکوں کا دو فیصد سے بھی کم ہیں ان پر 30 فیصد سے زیادہ حادثات ہوئے ہیں اور اس کی بڑی وجہ اچھی سڑک پر تیز رفتاری ہے۔
کولکتہ میں نوٹوں کی بارش
انڈیا کے معروف شہر کولکتہ کی ایک سڑک پر بدھ کو لوگ اچانک ایک جانب دوڑتے نظر آئے جب آسمان کی جانب سے نوٹوں کے بنڈل گرنے لگے۔
خبررساں ادارے اے این آئی کے مطابق یہ واقعہ کولکتہ کے بینٹنک سٹریٹ کا ہے جہاں ڈائریکٹوریٹ آف روینیو انٹیلیجنس (ڈی آر آئی) ایک پرائیوٹ دفتر میں جانچ کر رہی تھی۔
حق مرکنٹائل پرائیوٹ لمیٹڈ کا دفتر چھٹی منزل پر تھا جہاں سے دو دو ہزار، پانچ پانچ سو اور سو سو روپے کے نوٹ کھڑکی سے برسنے شروع ہو گئے۔
نوٹ کو کسی نے جھاڑو سے کھڑکی سے باہر پھینک دیا تھا۔
#WATCH Bundles of currency notes were thrown from a building at Bentinck Street in Kolkata during a search at office of Hoque Merchantile Pvt Ltd by DRI officials earlier today. pic.twitter.com/m5PLEqzVwS
— ANI (@ANI) November 20, 2019
لیکن اس بات کے شواہد ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں کہ نوٹ کا گرنا ڈی آر آئی کی ریڈ کا نتیجہ تھا اور کتنے نوٹ باہر پھینکے گئے اور کتنے نوٹ لوگوں کے ہاتھ لگے اور کتنے جانچ کرنے والوں نے ضبط کیے۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں