Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور جاپان کا سونامی کی پیشگوئی کے لیے مشترکہ آپریشن

آپریشن میں کامیابی سے انسانی جانیں بچانے میں مدد ملے گی (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں زیر زمین تیل تلاش کرنے والے انجینیئرز کی ٹیم جاپان کے قریب سمندر میں ہولناک زلزلوں اور سونامی کی پیشگوئی کے لیے مشترکہ آپریشن کر رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کنگ عبد اللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہر ارضیات جاپان اور امریکہ کے ماہرین کے ہمراہ جاپان میں نانکائی کے قریب طویل مدتی منصوبے پر سمندر کی تہہ میں کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آپریشن کو پروجیکٹ ہائی ٹیک ریسرچ کا نام دیا گیا ہے (فوٹو: عرب نیوز)

یہ خطہ جاپان کے جنوبی ساحل کی جانب ہے اور ملک کی تاریخ میں ہولناک سونامی کی لہریں پیدا کرنے میں بدنام ہے۔ اگراس آپریشن میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو امید کی جاتی ہے کہ مستحکم پیشگوئی کے ذریعے آئندہ انسانی جانیں بچانے میں مدد ملے گی۔
جدید آلات سے مزین جاپانی بحری جہاز چکیو پر سوار بین الاقوامی ٹیم کے اس آپریشن کو ’پروجیکٹ ہائی ٹیک ریسرچ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ چکیو آپریشن جاپان کے شہر یوکوہاما میں قائم ادارے سمندری زمین برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیر تحت کیا جا رہا ہے۔

یہ تاریخ کی مہنگی ترین قدرتی آفات میں سے ایک تھی (فوٹو: لاس انجیلس ٹائمز)

اس آپریشن میں سمندر کی تہہ پر کھدائی کرتے ہوئے 3262.5 میٹر تک گہرائی کا منفرد ریکارڈ ہے، اس سے قبل سعودی آرامکو نے تیل کی تلاش کے لیے سمندر میں دو ہزار میٹر گہرائی میں تلاش کی تھی۔
کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سینیئر ریسرچر اور پٹرولیم جیو مکینکس کے ماہر تھامس فنکبینرسعودی ٹیم کے رکن ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس آپریشن کا مقصد انسانی جانوں اور جاپان کے انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان سے بچانا ہے۔ ’جاپان میں 2011 کے افسوسناک زلزلے اور سونامی کے بعد ہم یہ سب دیکھ چکے ہیں۔‘

جاپان میں 2011 کے افسوسناک سونامی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی (فوٹو: لاس انجیلس ٹائمز)

 ان کے بقول ’اس ہولناک سونامی کے نتیجے میں 20 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے اس لیے اب ہمارے نزدیک اصل قیمت انسانی جانوں کی ہے۔  یہ تاریخ کی بڑی قدرتی آفات میں سے ایک تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا ’اس کا مقصد زلزلہ اور سونامی کا پتا لگانے اور آنے والی آفات کی جلد وارننگ دینے کے سلسلے میں زون کے مرکز میں مانیٹرنگ سسٹم نصب کرنا ہے۔ اس میں کامیابی کے بعد رسد گاہ سے حاصل ہونے والی اطلاعات انتہائی مفید ہوں گی۔‘

جاپان میں ہولناک سونامی کے نتیجے میں 20 ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے تھے (فوٹو: لاس انجیلس ٹائمز)

یہ آپریشن سعودی عرب میں تیل کی کھدائی کرنے میں تکنیکی مہارت رکھنے والوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں۔ سعودی عرب میں تیل کے کنووں کی عمومی گہرائی تقریبا دو ہزار میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

شیئر: