عمران خان نے کہا ہے کہ ’پاکستان اب اچھے معیار کا تیل درآمد کرے گا تاکہ ملک میں فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے اور لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔‘
فضائی آلودگی اور لاہور میں سموگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’سب سے زیادہ آلودگی گاڑیوں کے دھوئیں سے ہوتی ہے، ہم 50 سے 60 فیصد تیل درآمد کرتے ہیں۔ ابھی ہم یورو ٹو تیل درآمد کر رہے ہیں اب ہم یورو فور درآمد کریں گے۔ اس سے 90 فیصد فضائی آلودگی کم ہوگی۔‘
اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یورو فور صاف تیل ہو گا، آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ ایک ڈیڑھ روپے تیل مہنگا ہو جائے یا بچوں اور والدین کی جانیں بچائی جائیں، ہم فیصلہ کر چکے ہیں۔ ہم یہ کام بتدریج کریں گے تاکہ کسی پر بوجھ نہ پڑے لیکن ہمیں یہ کرنا ہے۔‘
عمران خان کے مطابق ’فضائی آلودگی کم کرنے کے لیے حکومت نے بجلی سے چلنے والی گاڑیاں متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ہم ’انسینٹو پالیسی‘ 2020 میں لائیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا میں چاول کی فصل جلائی جاتی ہے، اس سے لاہور میں سموگ بڑھتی ہے اور سموگ کا بچوں پر انتہائی برا اثر پڑتا ہے۔ ’ہمارے یہاں بھی فصل جلتی ہے۔ فصل کی باقیات کو جلانے کا مسئلہ حل کرنے کے لیے ایسی مشینری درآمد کریں گے جس سے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا اور آلودگی بھی نہیں پھیلے گی۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’سٹیل کارخانوں اور بھٹیوں سے آلودگی پھیلتی ہے، اینٹوں کے بھٹوں کے لیے زگ زیگ ٹیکنالوجی لائی جائے گی جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔ لاہور میں 60 ہزار کنال رقبے پر بھی جنگلات لگائے جائیں گے۔‘
گذشتہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پچھلے 20 سال میں جو قدم اٹھانے چاہیے تھے، کسی نے نہیں اُٹھائے۔ ’ہم سمجھتے ہیں کہ تین سال میں نتائج آنا شروع ہو جائیں گے اور آلودگی کم ہو گی۔‘
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا ہے کہ ’مافیا مسلسل حکومت کے خلاف پروپیگینڈا کر رہا ہے، مافیاز کا مفاد پاکستان نہیں بلکہ اپنا پیسہ بچانا ہے۔ ’یہ مافیا 30 سال سے حلوہ کھا رہا تھا، اب انہیں ڈر ہے کہ ان کی دکانیں بند اور لوٹے ہوئے پیسے واپس ہو جائیں گے۔‘
وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کو چی گویرا کا خطاب دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ اسلام آباد دھرنا دینے آئے تو کہا جا رہا تھا کہ اسلام آباد فتح کرنے آئے ہیں، پتا نہیں وہ ڈیزل کے پرمٹ فتح کرنے آئے تھے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سارے سمجھ رہے تھے کہ حکومت چند ماہ کی مہمان ہے۔ دھرنا ہوا تو کہا کہ حکومت ختم ہو رہی ہے، کبھی کہا گیا کہ الیکشن کمیشن سے نااہل ہو جائیں گے، سپریم کورٹ میں کیس لگا تو کہا کہ حکومت چلی جائے گی۔‘
مزید پڑھیں
-
’مودی کشمیریوں کو انصاف دیں‘Node ID: 442371
-
وزیراعظم: قانونی سقم دور کیے جائیںNode ID: 445456
-
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں 6 ماہ توسیعNode ID: 445481
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’میری معاشی ٹیم نے محنت کی ہے اور ملک کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ اب ملک آگے بڑھ رہا ہے، اب نوکریاں ملیں گی۔‘
آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ’وہ اس پر مزید بات نہیں کریں گے، سپریم کورٹ نے اپنے مختصر آرڈر میں حکومت کی قانونی ٹیم پر کوئی تنقید نہیں کی۔‘
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بڑے بڑے قابل ڈاکٹرز ہیں ان کی رپورٹ کو تفصیل سے دیکھا، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مریض کی حالت ٹھیک نہیں جس پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انہیں باہر جانے کی اجازت دی، عدالت نے کہا ہے کہ ہر ایک یا دو ہفتے بعد رپورٹ دی جائے گی لہٰذا اب جلد پتا چل جائے گا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں