پاکستان میں سکیورٹی کی صورت حال بہتر ہونے سے بیرون ملک جانے کے خواہشمند طلبا کے لیے بھی سہولت پیدا ہو گئی ہے۔
پیئرسن ٹیسٹ آف انگلش اکیڈمک نے تقریباً سات سال کے تعطل کے بعد پاکستان میں اپنا سینٹر دوبارہ بحال کر دیا ہے۔ اب پاکستانی طلبا کو انگلش ٹیسٹ کے لیے دبئی، ملائشیا اور ترکی نہیں جانا پڑے گا۔
پی ٹی ای کمپیوٹر بیسڈ انگریزی ٹیسٹ ہے جسے دنیا بھر میں یونیوسٹیوں، کالجوں اور سرکاری اداروں میں قابل اعتماد سمجھا جاتا ہے۔ یہ کسی بھی امیدوار کی انگریزی زبان پر مہارت کا غیرجانبدار ثبوت سمجھا جاتا ہے۔
پی ٹی ای کے مطابق سکیورٹی صورت حال میں بہتری کے بعد پہلے سینٹر کا افتتاح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کر دیا گیا ہے۔ بیرون ملک جامعات میں داخلے اور کام کے سلسلے میں جانے والوں سے ٹیسٹ مقامی طور پر لیا جائے گا۔
پی ٹی ای ماضی میں بھی پاکستان میں طلبا کو اپنی خدمات فراہم کرتا رہا ہے تاہم 2012 میں سکیورٹی صورت حال خراب ہونے پر انھوں نے پاکستان میں اپنا آپریشن معطل کر دیا تھا۔

پاکستان میں پی ٹی ای کے سٹریٹجک پارٹنر ’جے اینڈ ایس ایجوکیشن‘ ہے جو پی ٹی ای ٹیسٹ لیا کرے گا۔
جے اینڈ ایس ایجوکیشن کے ڈائریکٹر ثاقب جمیل نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اس وقت ڈیڑھ سے دو لاکھ پاکستانی انگریزی کے مختلف پروفیشنسی ٹیسٹ دیتے ہیں تاہم ماہانہ 70 سے 80 پاکستانی دبئی جا کر پی ٹی ای ٹیسٹ دیتے تھے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اگلے ایک سال میں اسلام آباد میں 12 سے 15 ہزار لوگ پیئرسن ٹیسٹ آف انگلش اکیڈمک دیں گے۔‘
ان کے بقول ’دبئی یا کسی بھی دوسرے ملک میں ٹیسٹ دینے کے اخراجات تین گنا سے بھی زائد ہو جاتے ہیں اس وجہ سے کئی لوگ محروم رہ جاتے تھے۔ پاکستان میں ٹیسٹ لیے جانے کے باعث ہزاروں افراد مستفید بھی ہوں گے جو اضافی اخراجات کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے تھے۔‘
بیرون ملک یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کرنے کے خواہشمند رمضان ساجد نے گذشتہ سال دبئی میں پی ٹی ای ٹیسٹ دیا تھا۔ اردو نیوز سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ’58 ہزار کا ریٹرن ٹکٹ، رہائش اور کھانے پینے کے اخراجات کے باعث ان کا بجٹ شدید متاثر ہوا تھا۔ دفتر سے چھٹیاں لینے کا جھنجھٹ الگ تھا۔‘

’اگر یہ سہولت پاکستان میں موجود ہوتی تو ان کے لیے بھی آسانی ہو جاتی۔ اب خوشی ہوئی ہے کہ ملکی سیکیورٹی کے حالات اس قدر بہتر ہوئے ہیں کہ عالمی ادارے کسی نہ کسی انداز میں واپس لوٹ رہے ہیں۔‘
نیوزی لینڈ جانے کے خواہش مند عثمان مغل کہتے ہیں کہ اگر پی ٹی ای پاکستان واپس نہ آتا تو ان کے لیے یہ ٹیسٹ دینا مشکل تھا کیونکہ سفری اخراجات برداشت کرنا ممکن نہ تھا۔
’اب چونکہ پی ٹی ای ٹیسٹ پاکستان میں لیا جائے گا تو مجھے بھی موقع مل گیا ہے۔ میری طرح کے اور لوگ بھی ہوں گے جن کے لیے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔‘
9/11 کے بعد سے کئی ایک عالمی اداروں نے پاکستان میں اپنے آپریشنز بند کر دیے تھے جس کے لیے پاکستانیوں کو دبئی یا دیگر ممالک کا رخ کرنا پڑتا تھا۔ اس سے قبل برٹش ایئر ویز بھی پاکستان کے لیے اپنی پروازیں بحال کر چکا ہے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں