سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے امریکی بحری اڈے پر سعودی طالبعلم کی فائرنگ سے تین افراد کے ہلاک ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت کی ہے۔
شاہ سلمان نے کہا ہے کہ ’مجھے انتہائی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع ملی ہے کہ ایک سعودی طالبعلم نے مذموم اقدام کیا ہے جو سعودی عرب اور اس کے عوام کی کسی طور ترجمانی نہیں کرتا۔ سعودی عوام امریکہ کے لیے نیک جذبات رکھتے ہیں‘۔
بعد ازاں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے سعودی سیکیورٹی اداروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ امریکی بحری اڈے میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے امریکی حکام سے بھر پور تعاون کیا جائے۔
قبل ازیں امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر پنسا کولا کے بحری اڈے پر ایک سعودی طالب علم نے فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
King Salman of Saudi Arabia just called to express his sincere condolences and give his sympathies to the families and friends of the warriors who were killed and wounded in the attack that took place in Pensacola, Florida....
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 6, 2019
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی شناخت ہوگئی ہے۔ وہ ایک سعودی طالب علم ہے جو بحری اڈے پر تربیت حاصل کر رہا تھا۔
حکام نے بتایا ہے کہ سعودی طالب علم کو حملے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
بی بی سی کے مطابق مقامی شیرف کے دفتر نے حملے میں 8 دیگر افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور نے ایک ہینڈگن کا استعمال کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعہ پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’شاہ سلمان نے فلوریڈا کے شہر پنساکولا میں ہونے والے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ اور دوستوں سے اظہار تعزیت کیا اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے‘۔
....The King said that the Saudi people are greatly angered by the barbaric actions of the shooter, and that this person in no way shape or form represents the feelings of the Saudi people who love the American people.
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 6, 2019