لاہور ہائی کورٹ نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست حکومت کی ’ای سی ایل نظرثانی کمیٹی‘ کو بھیج دی ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ نے پیر کو مریم نواز کی درخواست کی سماعت کی۔
عدالت عالیہ نے درخواست نظر ثانی کمیٹی کو بھیجتے ہوئے سات دنوں کے اندر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
مزید پڑھیں
-
کیا مریم نواز اب خاموش رہیں گی؟Node ID: 441616
-
بیرون ملک جانے کی ایک اور اجازت طلبNode ID: 447146
-
سیاست کا نوحہNode ID: 447311
عدالت نے درخواست گزار کے وکلا سے کہا کہ اگر انہیں نظر ثانی کمیٹی کے فیصلے پر اعتراض ہو تو وہ دوبارہ عدالت آسکتے ہیں۔
دوران سماعت مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ مریم نواز پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کا الزام لگا کر نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کا موقف سنے بغیر ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ انہوں نے موقف اپنایا کہ وفاقی حکومت نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ آرڈیننس کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس پر بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ آرڈیننس کے سیکشن 3 کے تحت آپ وفاقی حکومت کے سامنے ریویو فائل کر سکتے ہیں۔
وکیل نے کہا کہ مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے حکومت کو کوئی درخواست نہیں دی۔ ’مریم نواز کو سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا عدالت سے بہتر ہمارے پاس کوئی فورم نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے مریم نواز کو ان کے پاس جانا ہے۔

وکیل نے کہا کہ حکومتی وزرا بار بار کہہ رہے ہی کہ وہ مریم نواز کو ملک سے باہر نہیں جانے دیں گے۔ ’حکومت خود مریم نواز کو باہر جانے نہیں دینا چاہتی تو حکومت کو کیسے درخواست دے دیں ‘
جسٹس علی باقر نجفی نے مریم نواز کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کو وفاقی حکومت کو درخواست دینی چاہیے تاکہ وہ اس کا فیصلہ کریں۔
امجد پرویز نے کہا کہ حکومت تو کہتی ہے طوطے کی جان ہمارے پاس ہے۔ بینچ کے سربراہ نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے کہ ادارے اپنا اپنا کام کریں۔
مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ عدالت اس درخواست کو پینڈنگ رکھ لے اور حکومت کو مریم نواز کی ریویو کی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کو 15 دن کا وقت دے۔

عدالت نے کہا کہ ’ہم اس درخواست کو پینڈنگ رکھ کر حکومت پر پریشر نہیں رکھنا چاہتے۔‘
وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلا کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ نے حکومت کی ریویو کمیٹی کو سات دن میں مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ریویو کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں