قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے حکومت سے رابطہ قائم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں حکومت سے رابطے برقرار نہیں رکھے جاسکتے، جو کانٹے بکھیر رہے ہیں، ان کو ہی چننا پڑیں گے۔
لندن میں نواز شریف کے بیٹے کی رہائش گاہ پر مبینہ حملے کے بعد خواجہ آصف نے الیکشن کمیشن تقرریوں سمیت کسی بھی قانونی ترمیم کے لیے حکومت سے رابطہ قائم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے لیگی رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی بصارت ہے نہ سماعت، حکومت اس تکلیف دہ صورتحال کو کہاں تک لے کر جائے گی؟
مزید پڑھیں
-
اپوزیشن ناراض، کیا حکومت بجٹ آسانی سے منظور کرا لے گی؟Node ID: 422536
-
وزیر اعظم عمران خان کوسلیکٹڈ کہنے پر پابندی عائدNode ID: 423486
-
متنازع آرڈیننسز پر غیر معمولی پارلیمانی مفاہمتNode ID: 443456
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے قائد کے گھروں پر حملہ ہوسکتا ہے تو سب کے گھروں پر ہوسکتا ہے۔
’ہم دشمنی بڑھانا نہیں چاہتے تاہم اب ہم الیکشن کمیشن کے معاملات اور آنے والی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔‘
’نوازشریف کے گھر کا تقدس پامال کرنے کی کوشش کی تو ہم ویسا ہی جواب دیں گے، حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کا پتہ ہے، آخری حد تک ان کا پیچھا کریں گے۔‘
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے رہائش گاہ پر حملے کرنے کی کوشش کی تھی۔
’ہمیں جنگ کاپیغام دیا جا رہا ہے، ہم اس کے لیے تیار ہیں، لیکن پھرسسٹم لپیٹاجائے گا۔‘
![](/sites/default/files/pictures/December/36486/2019/493458_95538221.jpg)
’ہم ایسے رویے رکھنے والوں کے چہرے نہیں بھولیں گے، گھروں کا تقدس پامال نہ کیاجائے، ایسے رویوں سے تشدد کی لہر شروع ہوگی۔‘
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف حکومت کی اجازت سے نہیں بلکہ عدالتی فیصلے کی روشنی میں لندن گئے ہیں۔
’لندن میں جنہوں نے احتجاج کیا، وقت آنے پر سب کے نام بتاؤں گا۔ ماضی میں کبھی ایسا نہیں ہوا، یہ خطرناک روایت ہے۔ یہ سلسلہ شروع ہو گیا تو بند نہیں ہوگا۔‘
’ہماری سیاسی روایات میں ایسی چیزیں شامل نہیں، یہ چیزیں چار سے پانچ سال میں سیاست میں متعارف کرائی گئیں۔ ہم اپنے ورکرز کو کسی کے گھر کے باہر مظاہرے کی ہدایت نہیں دیں گے۔‘
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں