طائف پولیس کے ذرائع نے کہا ہے کہ ’چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا کہ تمام گھروں میں واردات کے لیے ایک طرح کا طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے‘۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ’پولیس کی تفتیشی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ ایک ہی گروہ ہے جو تمام وارداتوں میں ملوث ہے۔ گروہ سے متعلق معلومات جمع کرنے کے لیے ٹیم تشکیل سے دی دی گئی ہے‘۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’گروہ کی وارداتوں کا انداز سمجھنے کے بعد ممکنہ جگہوں کی نگرانی شروع کی گئی جس کا نتیجے میں خفیہ ذرائع سے ان تک دسترس ممکن ہوئی‘۔
پولیس نے کہا ہے ’ گروہ سے تعلق رکھنے والے چند افراد کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں تفتیش کے دوران انہوں نے اپنے باقی ساتھیوں کے بارے میں بھی بتا دیا‘۔