ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فونک بات چیت کی ہے۔
افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ’امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جمعے کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے خطے کی صورت حال، مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی اور اس کے ممکنہ اثرات پر بات چیت کی۔‘
دوسری طرف سعودی عرب نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں
-
ایرانی القدس فورس کے سربراہ امریکی حملے میں ہلاکNode ID: 451156
-
ایرانی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کون تھے؟Node ID: 451196
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے خطے میں امن اور استحکام کے لیے فریقین کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ سے افغان امن عمل کی کامیابی پر توجہ دینے پر زور دیا۔
COAS received telephone call from US Secretary of State Mike Pompeo. Regional situation including possible implications of recent escalation in Middle East was discussed. (1of2).
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) January 3, 2020
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی رابطہ کیا اور جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے پیدا شدہ صورت حال پر بات چیت کی۔
محمد بن سلمان سے گفتگو کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا کہ ’صدر ٹرمپ نے خطے میں امریکیوں کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن دفاعی کارروائی کا دلیرانہ فیصلہ کیا۔‘
اپنی ٹویٹ میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’انہوں نے سعودی ولی عہد سے امریکی کارروائی اور خطے میں ایرانی حکومت کی فوجی اشتعال انگیزی کے حوالے سے دونوں ممالک کے مشترکہ تحفظات پر بات چیت کی۔‘
.@realDonaldTrump made a bold decision to take decisive defensive action to protect U.S. personnel abroad. Spoke with #SaudiArabia's Crown Prince Mohammed bin Salman about this action and our shared concerns about the Iranian regime’s military provocations.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) January 3, 2020
واضح رہے کہ جمعے کو عراق میں امریکہ کے ایک راکٹ حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی ہلاک ہو گئے تھے۔
جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر جمعے کو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’ایران نے کبھی کوئی جنگ نہیں جیتی مگر مذاکرات بھی نہیں ہارے۔‘
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’جنرل قاسم سلیمانی نے ہزاروں امریکیوں کو مارا اور بری طرح زخمی کیا اور وہ مزید امریکیوں کو مارنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے تاہم مارے گئے۔‘
امریکی صدر نے کہا کہ ’ایران کے رہنما اتنے افسردہ نہیں جس طرح وہ بیرونی دنیا کو دکھانے کے لیے خود کو ظاہر کر رہے ہیں۔‘ ’ان کا کہنا تھا کہ’ قاسم سلیمانی کو بہت پہلے مار دینا چاہیے تھا۔‘
General Qassem Soleimani has killed or badly wounded thousands of Americans over an extended period of time, and was plotting to kill many more...but got caught! He was directly and indirectly responsible for the death of millions of people, including the recent large number....
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 3, 2020
انہوں نے کہا کہ ’امریکی کئی برسوں سے ہر سال عراق کو اربوں ڈالرز دے رہا ہے۔ عراقی عوام بھی نہیں چاہتے کہ ایران انہیں کنٹرول کرے یا ان پر مسلط ہو۔‘
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جمعے کو اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’ایرانی اقدامات خطے کو عدم استحکام کا شکار کر رہے ہیں اور امریکہ اپنے اور اپنے عوام کے مفادات کا تحفظ کرے گا۔‘
#Pakistan's Chief of Staff General Bajwa and I spoke today about U.S. defensive action to kill Qassem Soleimani. The #Iran regime’s actions in the region are destabilizing and our resolve in protecting American interests, personnel, facilities, and partners will not waver.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) January 3, 2020