تارک وطن کو قطر سے باہر جانے کے لئے متعلقہ ادارے کی منظوری درکار ہوگی، جب تک یہ منظوری نہیں ملے گی اس وقت وہ قطر سے باہر نہیں جاسکے
اقامہ کی تجدید کے بعد پاسپورٹ تارک وطن کے حوالے کرنا ہوگا الا یہ کہ خود تارک وطن اپنا پاسپورٹ اسپانسر کے پاس رکھنے کا خواہش مند ہو
تعلیم مکمل نہ کرنے کی صورت میں 25برس تک کے بیٹوں اور بیوی کے لئے تارک وطن اقامہ بنوانے کی درخواست دے سکتا ہے،غیر شادی شدہ بیٹیوں کا اقامہ بھی بنواسکتا ہے
دوحہ: قطری وزارت داخلہ نے نئے لیبر قوانین کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر کا متعلقہ ادارہ تارک وطن کو اپنی ڈیوٹی کے اوقات سے خارج کسی اور ادارے کے ہاں جز وقتی کام کی اجازت دے سکتا ہے بشرطیکہ اصلی اسپانسر تحریری طور پر اس کی منظوری دیدے۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ نئے قوانین کے بموجب تارک وطن کو قطر سے باہر جانے کے لئے متعلقہ ادارے کی منظوری درکار ہوگی۔ جب تک یہ منظوری نہیں ملے گی اس وقت تک تارک وطن قطر سے باہر نہیں جاسکے۔ لہذا اگر متعلقہ ادارے نے سفر کی اجازت نہ دی تو ایسی صورت میں تارک وطن 3روز کے اندر اندر متعلقہ کمیٹی کے ہاں داد رسی کر سکے گا۔ وزارت داخلہ نے ایک وضاحت یہ دی ہے کہ اگر کسی ادارے نے غیرملکی کو ملازمت کے لئے طلب کیا ہو تو اسے تارک وطن کے قطر پہنچنے کے 90دن کے اندر اندر اس کے اقامہ کی کارروائی مکمل کرنی ہوگی۔ یہ کام انجام دینے پر پاسپورٹ یا سفری دستاویز تارک وطن کے حوالے کرنی ہوگی۔اسی طرح اقامہ کی تجدید کے بعد بھی پاسپورٹ تارک وطن کے حوالے کرنا ہوگا الا یہ کہ خود تارک وطن اپنا پاسپورٹ اسپانسر کے پاس رکھنے کا خواہش مند ہو۔ اس حوالے سے بھی یہ واضح کردیا گیا ہے کہ جب بھی تارک وطن اپنا پاسپورٹ اسپانسر سے طلب کرے گا تو اسے اس کا پاسپورٹ واپس کرنا ہوگا۔غیرملکی کو قطر بلانے والے کی ذمہ داریاں بیان کرتے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ تارک وطن کے قطر پہنچنے کے 30روز کے اندر اندر اسپانسر کو تارک وطن کے اقامہ یا زیارہ پرمٹ کی کارروائی متعلقہ اداروں سے مکمل کرانی ہوگی۔وزارت داخلہ نے اس امر کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی ہے کہ تارک وطن ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد قطر میں قیام کا مجاز نہیں ہوگا۔ تارک وطن کو قطر میں قیام کے لئے یا تو ویزے میں توسیع کرانا ہوگی یا رائج الوقت قوانین کے مطابق اقامہ بنوانا ہوگا۔ اس کے بغیر کسی بھی قسم کے ویزے کی میعاد ختم ہوجانے کے بعد قطر میں قیام نہیں کر سکے گا۔وزارت داخلہ نہ یہ بھی بتایا ہے کہ تعلیم مکمل نہ کرنے کی صورت میں 25برس تک کے بیٹوں اور بیوی کے لئے تارک وطن اقامہ بنوانے کی درخواست دے سکتا ہے۔علاوہ ازیں غیر شادی شدہ بیٹیوں کا اقامہ بنواسکتا ہے۔علاوہ ازیں تارک وطن مناسب جواز کی صورت میں اپنے والدین کا اقامہ بھی بنوانے کا مجاز ہے۔وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ اگر کسی تارک وطن کے اہل خانہ قانونی طور پر قطر میں ہمراہ رہ رہے ہوں تو ایسی صور ت میں بچے کی پیدائش پر 90دن کے اندر اندر اقامہ بنوانا ہوگااور باہر سے قطر نومولود کو لانے پر بھی 90روز کے اندر اندر اقامہ کی کارروائی کرنی ہوگی۔ اگر بچے کی پیدائش قطر سے باہر ہوئی ہو اور ماں باپ یا ان میں سے کسی ایک کے پاس موثر اقامہ ہوگا تو ایسی حالت میں نومولود کو پیدائش کے 6ماہ کے اندر اندر قطر آنے کی اجازت ہوگی۔وزارت داخلہ نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ قطر کا اقامہ رکھنے والے تارک وطن مسلسل 6ماہ سے زیادہ باہر رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اگر اسے قطر سے باہر 6ماہ سے زیادہ ہوگئے اور اس نے بیرون ملک ایک برس سے زیادہ قیام نہ کیا ہو تو ایسی حالت میں اس کا اسپانسر فیس بھرنے کے بعد متعلقہ ادارے سے واپسی کا ویزہ حاصل کرسکتا ہے بشرطیکہ اس کے اقامہ کی میعاد ختم ہونے پر 60دن سے زیادہ نہ گزرے ہوں۔وزارت داخلہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ قطر میں قیام کے دوران جس تارک وطن سے ریاست کا متعلقہ ادارہ پاسپورٹ یا سفری دستاویز یا اقامہ کارڈ طلب کرے گا وہ اسے پیش کرنا ہوگا۔وزارت داخلہ نے یہ پابندی بھی عائد کی ہے کہ اگر کسی تارک وطن کا پاسپورٹ یا سفری دستاویز یا اقامہ گم ہوگیا ہو یا ضائع ہوگیا ہو تو ایسی صورت میں اسے گم یا ضائع ہونے کا علم ہوتے ہی متعلقہ محکمہ کو مطلع کرنا ہوگا اور گمشدہ یا تلف شدہ پاسپورٹ یا سفری دستاویز یا اقامہ کی جگہ نیا پاسپورٹ یا نئی سفری دستاویز یا نیا اقامہ بنوانا ہوگا۔ وزارت داخلہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ متعلقہ ادارہ اسپانسر کو غیر ملکی عملہ کسی اور اسپانسر کو عاریة حوالے کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔ عاریة کی مدت زیادہ سے زیادہ6ماہ ہوگی۔ اس میں اتنی ہی مدت کا مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ وزارت داخلہ نے یہ پابندی بھی عائد کی ہے کہ اگر کسی غیرملکی کے اقامہ کی میعاد ختم ہوگئی ہو یا کسی بھی وجہ سے اس کا اقامہ منسوخ کردیا گیا ہو یا قطر اس کی آمد کا مقصد پورا ہوگیا ہو تو ایسی صورت میں اسے اقامہ ختم ہونے یا منسوخ ہونے یا آمد کی غرض پوری ہونے کی صورت میں 90دن کے اندر اندر ملک چھوڑنا ہوگا۔ وزارت داخلہ نے تارکین وطن پر ایک پابندی یہ لگائی ہے کہ جو تارک وطن قطر سے روانہ ہورہے ہوں انہیں ہوائی اڈے یا بندرگاہ یا بری سرحدی چوکی سے روانگی کے وقت اقامہ دکھانا ہوگا۔وجہ یہ ہے کہ ہر تارک وطن اقامہ کی بنیاد پر ای گیٹ کے ذریعہ قطر آنے جانے کا مجاز ہوتا ہے۔ وزارت داخلہ نے تارکین وطن سے کہا ہے کہ اگر بیرون قطر ان کا اقامہ گم ہوجائے تو ایسی حالت میں اسپانسر کے ذریعہ واپسی کا ویزہ حاصل کرسکتے ہیں البتہ قطر پہنچتے ہی انہیں گمشدہ اقامہ کی جگہ نیا اقامہ نکلوانا ہوگا۔