افغان معاشرے میں رقص کو ممنوع سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر خواتین کے رقص کی تو یہاں کوئی جگہ نہیں لیکن ایک باہمت افغان خاتون فہیما میرزئی کا ماننا ہے کہ ملک کے ناخوشگوار حالات میں لوگوں کو ذہنی دباؤ سے نکلانے کے لیے رقص انتہائی اہم ہے۔
اسی سوچ کے تحت انہوں نے خواتین کو صوفی ڈانس سکھانے کا سلسلہ شروع کیا ہے، جس کے لیے اب تک 20 کے قریب خواتین اپنا نام لکھوا چکی ہیں۔
فہیما میرزئی نے صوفی ڈانس کی کلاسز کا آغاز دارالحکومت کابل کے ایک محلے میں کیا ہے۔ اس شہر نے گذشتہ سالوں میں متعدد حملے اور ناخوشگوار واقعات دیکھے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’افغان طالبان کے خواتین کے حوالے سے رویے میں نمایاں تبدیلی‘Node ID: 425481
-
کابل: شادی کی تقریب میں دھماکہ, 63 افراد ہلاکNode ID: 429606
-
جنگ بندی یا تشدد میں کمی، افغان طالبان خاموش کیوں ہیں؟Node ID: 453611