لبنان کے دارالحکومت بیروت میں جاری حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں میں لبنانی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں 400 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ لبنان میں گذشتہ تین ماہ سے حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے جا ری ہیں، لیکن سنیچر کے روز سے ان میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریڈ کراس اور سول ڈیفینس کے ادارے کم از کم 377 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
لبنان کی فضائی حدود میں اسرائیلی ڈرونNode ID: 438036
-
مظاہروں کے بعد لبنان کے وزیراعظم مستعفیNode ID: 440551
-
لبنان میں روزانہ 40 ہزار روٹیوں کی تقسیمNode ID: 447106
مظاہرین لبنانی حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ ’حکومت نااہل اور بد عنوان‘ ہے۔
سنیچر کو ہونے والے مظاہروں کا آغاز اس وقت ہوا جب منہ پر کپڑے لپیٹے مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف جانے والی سڑک پر کھڑی پولیس پارٹی پر پتھر، گملے اور دیگر اشیا مارنا شروع کیں۔
کچھ مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف جانے کے لئے خار دار تاریں ہٹا کر آگے جانے کی کوشش شروع کر دی اور کچھ نے ٹریفک سگنل کے پول توڑ کر انہیں پولیس کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا۔

سیکورٹی فورسز نے اس کے جواب میں واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔
سول ڈیفینس نے سنیچر کی رات کہا کہ 43 افراد کو قریبی ہسپتالوں میں پہنچایا گیا، جبکہ 144 کو موقعے ہی پر طبی امداد دی گئی۔
ریڈ کراس نے کہا اس کے اہکاروں نے 80 افراد کو ہسپتال پہنچایا اور 180 مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو طبی امداد دی گئی۔
