ان کشتیوں کی بدولت سعودی عرب کا سمندری دفاع مزید مضبوط ہو گا، فوٹو: ایس پی اے
فرانس نے HS132 ساخت کی تیز رفتار تین جنگی کشتیاں جمعرات کے روز سعودی عرب کے سپرد کیں۔
فوجی کشتی کا ایک حصہ فرانس اور دوسرا حصہ سعودی عرب میں تیار ہو گا، فوٹو: ایس پی اے
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق فرانس نے سعودی عرب کو جنگی کشتیاں عسکری صنعت میں مشترکہ تعاون کے تحت پیش دیں۔ اس موقع پر مشرقی ریجن میں خصوصی تقریب منعقد کی گئی۔ سعودی بحریہ کے کمانڈر فہد بن عبداللہ الغفیلی نے صدارت کی۔
تین جنگی کشتیاں پہلی کھیپ کے طور پر سعودی عرب کو ملی ہیں، فوٹو: ایس پی اے
سعودی عرب نے فرانس کی CMN کمپنی کے ساتھ HS132 ساخت کی تیز رفتار جنگی کشتیاں بنانے اور برآمد کرنے کا معاہدہ کر رکھا ہے۔
معاہدے کے تحت جنگی کشتی کا ایک حصہ فرانس اور دوسرا حصہ سعودی عرب میں تیار کیا جائے گا۔
حکام کے مطباق ان کشتیوں سے سعودی عرب کی جنگی استعداد میں اضافہ ہوگا، فوٹو: ایس پی اے
الغفیلی نے کہا کہ ’یہ جنگی کشتیاں سعودی عرب کے تزویراتی اور اہم مفادات کے تحفظ میں معاون ثابت ہوں گی۔ ان سے ہماری حربی استعداد اور ہمارا جنگی معیار بلند ہو گا۔ یہ مخالف کشتیوں کو گھیرنے میں بے حد موثر ہیں۔ یہ دنیا بھر میں جدید ترین مانی جا رہی ہیں اور بہت ساری جنگی خوبیوں سے آراستہ ہیں۔‘
الغفیلی نے توجہ دلائی کہ یہ تین کشتیاں پہلی کھیپ کے طور پر ہمیں ملی ہیں۔ دوسری کھیپ آئندہ چند ماہ کے دوران مل جائے گی۔ ان کشتیوں کی بدولت سعودی عرب کا سمندری دفاع مزید مضبوط ہو گا۔