Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وہ ٹیکہ مجھے پھر سے لگا دیں‘

وزیراعظم کی زبانی انجکشن اور حوروں کے تذکرے نے سوشل میڈیا کو نیا موضوع دے دیا۔ فوٹو: اے ایف پی
حوریں ان موضوعات میں سے ہیں جن کا تعلق موت کے بعد کی زندگی سے بیان کیا جاتا ہے تاہم پاکستانی وزیراعظم نے گذشتہ انتخابی مہم کے دوران حوریں نظر آنے کا واقعہ بیان کر کے سوشل میڈیا کو تفریح طبع کا نیا موضوع فراہم کر دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے پیر کے روز کراچی میں شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینڑ کے لیے عطیات جمع کرنے کی غرض سے منعقد ہونے والے ایونٹ میں تقریر کی تو گذشتہ انتخابی مہم میں اپنے ساتھ پیش آنے والے حادثے کا ذکر بھی کیا۔
ان کی تقریر کا ایک حصہ وڈیو کلپس کی صورت سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس استعمال کرنے والوں کے ہاتھ گویا اک نیا موضوع آ گیا۔
اس ویڈیو کلپ میں عمران خان کہتے ہیں کہ 2013 میں انتخابی مہم کے دوران میں کرین سے گرا تو بہت زیادہ تکلیف تھی، کمر کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ شوکت خانم پہنچا تو ڈاکٹر عاصم نے مجھے نہیں علم کہ کون سا ٹیکہ لگایا، تکلیف بھی ختم ہو گئی، دنیا بدل گئی، جو نرسز تھیں وہ حوریں نظر آنا شروع ہو گئیں۔
اپنی پرجوش اور تسلسل رکھنے والی تقریروں کے لیے مشہور عمران خان کے لیے یہ پہلا موقع نہیں کہ ان کا کوئی جملہ یا گفتگو کا کوئی حصہ تفنن طبع کا باعث بنا ہو۔ ایسے مواقع پر وزیراعظم کے حامی دفاع کیسے کریں کی مشکل کا شکار نظر آتے ہیں تو ان کے مخالفین یا عام صارفین چٹکلے چھوڑتے دکھائی دیتے ہیں۔
ڈاکٹر عربیلہ نامی ہینڈل نے ٹیکہ لگنے کے بعد حوریں نظر آنے کو وزیراعظم کی معصومیت قرار دیا۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’جو خود شہزادہ ہو اسے حوریں ہی نظر آئیں گی‘ ساتھ ہی درخواست کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آپ بھی اپنا ٹیکہ استعمال کریں اور تمام مافیاز کو دن میں تارے دکھائیں۔‘

حوروں کا ذکر کرتے ہوئے تقریر میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں سمجھا مجھے کوئی پرابلم ہی نہیں، ٹی وی پر تقریر بھی کر دی، مجھے یاد ہی نہیں میں نے کیا کہا، جب اس کا افیکٹ گیا تو میں نے بہت زور لگایا کہ خدا کے واسطے وہ ٹیکہ مجھے پھر سے لگا دیں۔
کچھ سوشل میڈیا صارفین تقریر کے موضوع پر گفتگو کے بجائے اس بات میں دلچسپی لیتے دکھائی دیے کہ وہ انجکشن کے متعلق جان سکیں۔ وقاص نامی ہینڈل نے استفسار کیا کہ ’کون سا ٹیکہ لگایا تھا جو نرسیں حوریں نظر آ رہی تھیں۔‘
ام فاروق نامی ہینڈل نے مشہور زمانہ کرداروں انارکلی اور سلیم پر بننے والی فلم کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے اسے وزیراعظم کی تقریر سے جا ملایا۔ انہوں نے ایک ڈائیلاگ سلیم سے منسوب کرتے ہوئے لکھا ’انار کلی مجھے معاف کردو، میں تو ہسپتال دواؤں کی قیمتیں چیک کرنے گیا تھا انہوں نے مجھے پہچان کر انجکشن لگادیا جس سے مجھے نرسیں حوریں نظر آنے لگیں۔

شیئر: