Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن: چاقو بردار حملہ آور فائرنگ میں ہلاک

’راہ گیر آس پاس کے سٹورز کی طرف بھاگ رہے تھے تو چاقو بردار شخص لائبریری میں گھس گیا‘ (فوٹو: روئٹرز)
لندن میں پولیس نے مبینہ طور پر دہشت گردی کی ایک کارروائی کے دوران دو افراد کو چاقو مار کر زخمی کرنے والے شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ لندن کے علاقے سٹریتھم میں پولیس نے دو بجے کے قریب جس شخص کو گولی ماری تھی وہ ہلاک ہو گیا ہے۔‘
پولیس نے واقع کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ’ہماری اطلاع کے مطابق اس واقع میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن ان کی صحت کے حوالے سے ہمیں اپ ڈیٹ کا انتظار ہے۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 19 سالہ طالب علم گلڈ بلہان جو اس واقع کے عینی شاہد ہیں، نے ایک مقامی نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ ’میں نے ایک آدمی کو دیکھا جس کے ہاتھ میں چاقو اور سینے پر سلور کنستر تھے۔ عام کپڑوں میں ملبوث ایک شخص اس کا پیچھا کر رہا تھا جو میرے خیال میں خفیہ پولیس اہکار تھا۔‘   
بلہان کے مطابق ایسے میں راہ گیر آس پاس کے سٹورز کی طرف بھاگ رہے تھے تو چاقو بردار شخص لائبریری میں گھس گیا۔
پولیس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس علاقے کا رخ کرنے سے گریز کریں جبکہ ایمرجنسی سروسز اپنا کام کر رہی ہیں۔
لندن کی ایمبولینس سروس نے کہا ہے کہ ان کی جانب سے اس ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مناسب وسائل اور طبی عملے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ایک غیر مصدقہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلحہ پولیس اہلکار زمین پر لیٹے ہوئے ایک شخص کے گرد جمع ہو رہے ہیں لیکن پھر ایمبولینس کے آنے پر وہ ایک دم پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس 29 نومبر کو لندن برج پر ایسے ہی ایک واقع میں عثمان خان نامی دہشت گرد نے پولیس کی جانب سے گولی مار کر ہلاک کیے جانے سے قبل دو افراد کو چاقوؤں کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔

شیئر: