Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماریا شراپووا کا ٹینس کو ’گُڈ بائے‘

ماریا شراپووا کا شمار دنیا کے امیر ترین ٹینس کھلاڑیوں میں ہوتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
روسی ٹینس سٹار، پانچ مرتبہ کی گرینڈ سلیم چیمپئن اور ٹینس کی دنیا میں نمبرون رہنے والی ماریا شراپووا نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے جس سے ٹینس کے ایک سنہری باب کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 32 سالہ ماریہ شراپووا نے یہ اعلان بدھ کے روز کیا۔ ماریا شراپووا گذشتہ چند برسوں سے کاندھے کے درد میں مبتلا تھیں، وہ اس عرصے میں اچھا نہیں کھیل پائی تھیں اور اس وجہ سے انہوں نے کئی مقابلے ہارے تھے۔

اس کے علاوہ ماریا شراپووا کو ممنوعہ ادویات کے استعمال کے الزامات کا بھی سامنا رہا ہے، ان کی موجودہ رینکنگ 373 تھی۔ دنیا کی امیر ترین ٹینس کھلاڑیوں میں سے ایک ماریا شراپووا کا کہنا ہے کہ ’ٹینس، میں گُڈ بائے کہہ رہی ہوں۔‘

انہوں نے وینیٹی اور ووگ میگزین کے لیے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ ’میری کامیابی کی کنجیوں میں سے ایک یہ ہے کہ میں نے کبھی واپس مڑ کر نہیں دیکھا اور نہ ہی کبھی آگے بڑھ کر دیکھا ہے۔‘

سائبیریا میں پیدا ہونے والی ماریا شراپووا نے چار برس کی عمر میں ٹینس کے ریکٹ کو ہاتھ میں پکڑا اور 2004 میں 17 برس کی عمر میں ومبلڈن جیت کر دنیا کی تیسری کم عمر ترین کھلاڑی قرار پائیں۔ اگلے ہی برس 2005 میں صرف 18 برس کی عمر میں وہ دنیا میں ٹینس کی نمبر ون کھلاڑی بن گئیں۔ اس سے اگلے برس انہوں نے یو ایس اوپن کا معرکہ جیتا۔

تاہم 2007 میں ماریا شراپووا کے کندھے میں درد رہنا شروع ہو گیا اور 2008 میں وہ کندھے میں ایک اور انجری کے باعث آسٹریلین اوپن میں شرکت نہ کر سکیں اور اسی طرح وہ بیجنگ اولمپکس اور یوایس اوپن میں بھی اپنا کھیل نہ دکھا سکیں۔

2012 میں انجری کچھ بہتر ہوئی تو انہوں نے فرنچ اوپن جیت کر اپن ساکھ بہتر کی اور اسی برس انہوں نے اولمپکس میں بھی سلور میڈل حاصل کیا۔ دوبارہ کندھے کی انجری ہوئی اور انہوں نے اس کے باوجود 2014 میں فرنچ اوپن میں فتح حاصل کی۔

ماریا شراپووا کو 2016 میں ممنوعہ ادویات کے استعمال پر 15 ماہ کے لیے پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تصاویر: روئٹرز، اے ایف پی

شیئر: