وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے دو مزید افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے، جس کے بعد پاکستان میں اس بیماری کے مصدقہ مریضوں کی تعداد چار ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے سنیچر کو اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ نئے متاثرین میں سے ایک شخص کا تعلق کراچی جبکہ دوسرے کا اسلام آباد سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کا خیال طے شدہ طبی قواعد و ضوابط کے مطابق رکھا جا رہا ہے، اور جن افراد سے متاثرین رابطے میں تھے ان کا بھی پتا لگایا جا رہا ہے۔
محکمہ صحت سندھ نے سنیچر کو کراچی کے علاقے کھارادر کے ایک رہائشی کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔
229/ I can confirm 2 new cases of #coronavirus disease have been diagnosed today in Pakistan. 1 in Sindh and 1 in Fed areas. These patients are being handled according to clinical protocols. Contact tracing has started and we will make sure all concerned are taken well care off
— Zafar Mirza (@zfrmrza) February 29, 2020
دو روز پہلے ایران سے آئے دو افراد کو سول ہسپتال کراچی میں قرنطینہ میں رکھا گیا تھا جن میں سے ایک کو سنیچر کے روز ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، جبکہ محکمہ صحت سندھ کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق دوسرے شخص میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے ماسک کی قلتNode ID: 456356
-
’پاکستان میں کورونا وائرس کا کیس نہیں ہے‘Node ID: 456876
-
پاکستان کورونا سے نمٹنے کے لیے تیار ہے: عالمی ادارہ صحتNode ID: 461806
اس سے پہلے بھی کراچی کے ایک اور شہری میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد انہیں آغا خان ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں داخل کر دیا گیا تھا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔
کورونا وائرس کے مریضوں کی نگہداشت اور علاج کے لیے سندھ حکومت نے ڈاؤ ہسپتال کے اوجھا کیمپس کو منتخب کیا ہے جہاں متعلقہ مشینری فراہم کی جارہی ہے۔
فی الحال کورونا وائرس کے مذکورہ مریض کو سول ہسپتال میں آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔
26 فروری کو وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ ’پاکستان میں کورونا کا پہلا کیس سندھ اور دوسرا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس وقت 15 مزید مشتبہ کیسز زیر تفتیش ہیں جبکہ اس سے قبل 100 مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کروائے تھے جو تمام کلیئر پائے گئے۔
