متعدد فارمیسی مالکان کے پاس ماسک ختم ہوگئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب میں اگرچہ کورونا وائرس کا اب تک ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا مگر اس کے باوجود ماسکس کی طلب میں بے حد اضافہ ہوگیا ہے اور مقامی فارمیسیوں کو یہ طلب پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
عادل عبدالشکور نامی ایک فارماسسٹ نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’وزارت صحت کی یقین دہانیوں کے باوجود لوگ ہمارے پاس ماسک لینے آرہے ہیں اور میں دیکھ رہا ہوں کہ عوامی مقامات پر بھی بہت سے لوگ ماسک کا استعمال کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’عام طور پر ایک پوری الماری ماسکس سے بھری ہوئی ہوتی ہے لیکن اب ہمارے پاس ماسک ختم ہو گئے ہیں۔‘
عادل عبدالشکور کی فارمیسی نے دو ہفتے قبل ماسکس کے نئے سٹاک کا آرڈر دیا تھا تاہم انہیں ابھی تک یہ آرڈر موصول نہیں ہوا۔
ان کے مطابق ’مجھے یاد نہیں پڑتا کہ سعودی عرب میں آخری بار کب ماسکس کی قلت پیدا ہوئی تھی۔‘
جدہ کی متعدد مقامی فارمیسوں میں ماسکس کا سٹاک ختم ہوگیا جبکہ دیگر فارمیسیوں کے پاس محدود تعداد میں ماسکس باقی رہ گئے ہیں۔
عادل عبدالشکور کی فارمیسی سے ایک گاہک نے ماسک اس لیے خریدا تاکہ وہ نماز کے لیے مسجد میں جاتے وقت اسے پہن سکیں۔
28 سالہ گاہک ولید العتیبی نے کہا کہ ’جو لوگ قریبی میل جول میں ہیں اور پرہجوم مقامات پر جا رہے ہیں انہیں ماسک پہننا چاہیے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’میں یہ ماسک فارمیسی سے نکلتے ہی نہیں پہن لوں گا لیکن اگر صورت حال خراب ہوتی ہے یا میں پرہجوم مقامات پر جاتا ہوں تو پھر اس کے استعمال پر غور کروں گا۔‘
سلامہ ڈسٹرکٹ کے ایک فارماسسٹ محمود صبری نے بتایا کہ ’ہم ماسک سپلائی کرنے والوں کی طرف سے تازہ سٹاک کا انتظار کر رہے ہیں لیکن چونکہ دوسرے ممالک میں بھی ماسک کی طلب اسی طرح زیادہ ہے لہذا مقامی طور پر اس طلب کو پورا کرنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’گاہک آتے ہیں اور بڑی تعداد میں ماسک مانگتے ہیں لیکن ہم انہیں پانچ سے زیادہ باکس خریدنے کی اجازت نہیں دیتے۔‘
میڈیکل سٹور کے ایک مینیجر نے بتایا کہ ان کے پاس جتنے ماسک تھے وہ گذشتہ دو روز کے دوران فروخت ہوگئے ہیں، اس کے باوجود کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا۔
سعودی عرب کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مملکت میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تمام حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ وزارت نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ ملک میں تاحال کورونا وائرس کا کوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا۔