Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مرغی کے پنجوں سے بنے جوتے

رمدانی کے والد نے اپنے بیٹے کو چکن کے پنجوں سے جوتے بنانے کا مشورہ دیا (فوٹو: روئٹرز)
آپ نے سانپ، مگر مچھ اور دیگر جانوروں کی کھال سے بنی اشیا تو دیکھیں ہوں گی لیکن انڈونیشیا میں ایک نوجوان نے مرغی کے پنجوں کی کھال سے جوتے بنا کر ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 25 سالہ انڈونیشی نوجوان نورمان فریکا رمدانی کا کہنا ہے کہ مرغی کے پنجوں سے حاصل کردہ چمڑا سستا بھی ہے اور دیکھنے میں لگتا ہے کہ جوتا سانپ یا مگرمچھ کی کھال سے بنا ہے۔
رمدانی کے والد نے تمام جانوروں کی کھالوں پر تحقیق کی اور اپنے بیٹے کو مرغی کے پنجوں کی کھال سے جوتے بنانے کا مشورہ دیا اور رمدانی نے اس کام کا آغاز 2017 میں کیا۔
اب رمدانی اور ان کے والد سمیت پانچ افراد کی ٹیم پورا یا جوتے کا کچھ حصہ چمڑے کے ٹکڑوں سے بناتی ہے جسے بنانے میں 10 روز لگتے ہیں کیونکہ پہلے مرغی کے پنجوں سے کھال اتاری جاتی ہے، اسے دھوپ میں سکھایا جاتا ہے اور اس کے بعد اس کی جوتے کے ڈیزائن کے حساب سے سلائی کر کے اسے جوتے میں لگا دیا جاتا ہے۔
جوتوں کا ایک جوڑا بنانے کے لیے چکن کے 45 پنجے استعمال ہوتے ہیں اور اس کی قیمت 35 سے 140 ڈالرز تک ہے۔

’ہم اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں‘ (فوٹو: روئٹرز)

رمدانی کا کہنا ہے کہ ان کے اندر یہ کام کرنے کی تحریک فاسٹ فوڈ ریستورانوں اور مارکیٹوں میں ضائع ہو جانے والے مرغی کے پنجوں کو دیکھ کر پیدا ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ’پنجوں کا ضیاع بہت زیادہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم اس ضیاع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘
ضائع ہو جانے والی خوراک پر نظر رکھنے والے ادارے بوسٹن کنسلٹنگ گروپ نے 2018 میں پشین گوئی کی تھی کہ 2030 تک کھانے کا ضیاع دو ارب ٹن تک پہنچ جائے گی۔

ان جوتوں  کی قیمت 35 سے 140 ڈالرز تک ہے (فوٹو: روئٹرز)

رمدانی کا کہنا ہے کہ گاہک ان کے جوتے پسند کرتے ہیں ’وہ کہتے ہیں کہ ہمارے جوتے پہننے میں آرام دہ ہیں اور اب تک مارکیٹ سے بھی مثبت ردعمل آیا ہے۔‘

شیئر: