Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر: نیا وزیراعظم ہاؤس قرنطینہ مرکز

نئے تعمیر ہونے والے وزیراعظم ہاؤس کو قرنطینہ مرکز بنا دیا گیا ہے (فوٹو: فیس بک)
کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے 78 کروڑ لاگت سے تعمیر ہونے والے نئے وزیراعظم ہاؤس کو مشتبہ مریضوں کے لیے قرنطینہ مرکز میں تبدیل کر دیا ہے اور پاکستان کے ساتھ 11 داخلی راستوں پر سکینگ کا نظام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ فاروق نے بتایا کہ وہ تحریک آزادی کے بیس کیمپ کے وزیراعظم کے طور پر کبھی بھی اس مہنگے محل میں نہیں رہنا چاہتے تھے اور 27 کنال رقبے پر بننے والا وزیراعظم ہاؤس قرنطینہ مرکز کے لیے بہترین ہے کیونکہ وہ آبادی سے تھوڑا ہٹ کر بھی ہے اور اس کی تعمیر میں سیکورٹی کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم ہاؤس کی یہ نئی عمارت پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی گذشتہ حکومت کے دور میں میں تعمیر کی گئی تھی۔ زلزلے کے بعد امداد کی رقم کے ذریعے تعمیر نو کے منصوبہ جات میں صدر ہاؤس اور وزیراعظم ہاؤس کو بھی شامل کیا گیا تھا۔
قبل ازیں وزیراعظم آزاد کشمیر نے یہ عمارت کینسر ہسپتال کے لیے مختص کی تھی لیکن متعلقہ اداروں نے معائنے کے بعد اسے کینسر ہسپتال کے لیے غیر موزوں قرار دیا تھا۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے راجہ فاروق حیدر نے بتایا کہ اس وقت کشمیر میں کوئی بھی کورونا کا مصدقہ مریض سامنے نہیں آیا تاہم ہفتے کو وفاقی حکومت نے کشمیر سے تعلق رکھنے والے آٹھ افراد کو ڈیرہ غازی خان میں چھوڑ دیا تھا اور ان کی حکومت کو کہا تھا انہیں یہاں سے لے جائیں جس کے لیے مظفرآباد سے وین بھیجی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان آٹھ افراد کے ٹیسٹ کیے جائیں گے تاہم فی الحال ان میں کوئی علامات نظر نہیں آئی ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم نے مزید بتایا کہ کورونا کی ٹیسٹنگ کے لیے انہوں نے پاکستان کی حکومت سے ٹیسٹنگ کٹس کی درخواست کی ہے۔

وزیراعظم کے مطابق کشمیر میں کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ تفتان بارڈر پر صورتحال کو درست طریقے سے ہینڈل نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان میں کورونا کا پھیلاؤ بڑھا کیونکہ تفتان میں تمام زائرین کو ایک ہی جگہ رکھنے کے بجائے صرف مشتبہ مریضوں کو رکھا جانا چاہیے تھا۔ 
انہوں نے بتایا کہ ہفتے کو ان کی حکومت نے کورونا کے حوالے سے ہنگامی اقدامات کے لیے ایک اعلی سطحی ’سٹیٹ کوارڈینیشن کمیٹی‘ بنائی ہے اور سوموار کو کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی اس معاملے سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات پر غور کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ خطرہ دیہی آبادی کو ہے جہاں آگاہی کا فقدان ہے۔

شیئر: