وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے اعلان کیا ہے کہ غیر ملکی کارکن کسی بھی ادارے میں آن لائن کارروائی کر کے ملازمت کرسکتے ہیں-
الوطن اخبار کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے سعودی عرب میں ایک نظام متعارف کرایا ہے جسے اعارۃ نظام کہا جاتا ہے اس کے تحت ایک تجارتی ادارہ دوسرے تجارتی ادارے کو اپنے کارکن فراہم کرنے کا مجاز ہے-
![](/sites/default/files/pictures/March/21/2020/26_work_1.jpg)
وزارت افرادی قوت نے موجودہ بحرانی حالات کے پیش نظر نجی کمپنیوں اور غیر ملکی کارکنان کے مسائل کے لیے کئی حل پیش کیے ہیں-
جائزوں سے پتہ چلا تھا کہ سعودی لیبر مارکیٹ میں غیر ملکی کارکن ضرورت سے زیادہ ہیں جبکہ متعدد نجی اداروں کو ان کی خدمات درکار ہیں وزارت نے فریقین کی ضروریات کے پیش نظر آن لائن (اجیر) کے تحت کارروائی کرکے ایک تجارتی ادارے کو اپنے کارکن دوسرے تجارتی ادارے کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی ہے- یہ کارروائی عاریتا والے نظام کے تحت ہوگی-
![](/sites/default/files/pictures/March/21/2020/26_work_2.jpg)
وزارت افرادی قوت نے توجہ دلائی ہے کہ اس کارروائی کی بدولت متاثرہ تجارتی اداروں پر افرادی قوت حاصل کرنے کے سلسلے میں مالی دباؤ کم ہوگا- ضرورت مند ادارے مملکت میں موجود غیر ملکی کارکنان کی خدمات سے فائدہ اٹھا سکیں گے-
مزید پڑھیں
-
’36 ہزار اسامیوں پر غیر ملکیوں کی جگہ سعودی‘Node ID: 444976
-
کارکنوں کی تنخواہ میں تاخیر قانون شکنیNode ID: 458216
وزارت افرادی قوت نے توجہ دلائی ہے کہ اعارۃ نظام کے تحت غیر ملکی کارکن کسی دوسرے ادارے کے حوالے کرنے کی کارروائی آن لائن ہوگی اس کے لیے کسی بھی ادارے کو وزارت کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے-
وزارت نے اعارۃ نظام کی شرائط میں بھی تخفیف کردی ہے- ماضی میں اعارۃ نظٓام کی ایک شرط یہ تھی کہ دونوں تجارتی اداروں کا کاروبار ایک جیسا ہو مگر اب یہ شرط ختم کردی گئی ہے- اعارۃ نظام کی ایک اور شرط بے حد سخت تھی وہ یہ تھی کہ عاریتا ملازمین کے ٹرانسفر کے لیے انتہائی حد مقرر تھی یہ پابندی تھی کہ کوئی بھی ادارہ اپنے ملازمین کی 20 فیصد سے زیادہ ملازم حاصل نہیں کرسکتا مگر اب یہ پابندی بھی ہٹا دی گئی ہے-