وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے قیام کے اعلان کے بعد سے اس آئیڈیا کی حمایت و مخالفت میں تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔
چند روز قبل وزیراعظم نے نوجوانوں پر مشتمل نئی رضاکار فورس بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حکومت اور فوج کے ساتھ مل کر کورونا وبا کے دوران لوگوں کی خدمت کرے گی۔
مزید پڑھیں
-
لوگ انٹرنیٹ پر کیا سرچ کر رہے ہیں؟Node ID: 468936
-
ہائسٹ فور: ’نیروبی کو مرنا ہے تو پھر یہ نہ ہی دکھائیں‘Node ID: 469126
-
’کینسر مجھ سے میری مسکراہٹ نہیں چھین سکا ہے‘Node ID: 469166
سوشل میڈیا پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے نئی فورس کی شناخت، اس کے مقاصد، افادیت اور متبادل کو اپنی گفتگو کا موضوع بناتے ہوئے جہاں فیصلے پر تنقید کی وہیں بہت سے ایسے بھی تھے جنہوں نے اسے سراہا۔
پاکستانی صحافی مظہر عباس نے تجویز پر مبنی ٹویٹ میں لکھا کہ ‘وزیراعظم ٹائیگر فورس کو عبدالستار ایدھی مرحوم کے نام پر ایدھی فورس کر دیں۔ یہ عظیم سماجی خدمت گار کو عمدہ خراج تحسین ہو گا۔'
پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن گفتگو کا حصہ بنے تو انہوں نے لکھا کہ ‘وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ ایدھی صاحب نے منتخب حکومت کے خلاف عمران خان کا ساتھ نہیں دیا تھا۔‘
جرجیس سجا نامی ٹوئٹر صارف نے رضا کار فورس کے آئیڈیا کی تعریف کرتے ہوئے اس پر تنقید کرنے والوں سے پوچھا کہ ’اسے قابل عمل بنانے کے بجائے کیا ہم ٹائیگر فورس کا نام ڈسکس کرنے پر توانائی ضائع کریں گے؟ اس مرحلے پر اس کے نام سے کیا فرق پڑ سکتا ہے۔‘
سوشل میڈیا پر ٹائیگر فورس کی شرٹس سے متعلق تصاویر بھی خاصی وائرل ہوئیں، ان پر تنقید کرنے والوں کا کہنا تھا کہ جتنی رقم اس یونیفارم پر خرچ ہوگی اسے مستحقین کی مدد کے لیے استعمال کرنا چاہیے تھا۔
ڈیجیٹل میڈیا کے لیے وزیراعظم کے فوکل پرسن ڈاکٹر ارسلان خالد نے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ حکومت نے کوئی شرٹس نہیں بنوائیں نہ ہی ایسا کوئی منصوبہ ہے۔ تصویر میں جو شرٹس ہیں یہ کسی نے نجی طور پر بنوائی ہیں۔
ٹیلی ویژن میزبان محمد مالک کی جانب سے ٹائیگر فورس کے معاملے پر کی گئی ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’وزیراعظم اپنی پارٹی کے ایم این ایز، ایم پی ایز اور وزرا کو ہدایت کریں کہ وہ اپنے بڑے بچوں میں سے کم از کم کسی ایک کو کورونا ٹائیگر فورس کا حصہ بنا کر قیادت کا ثبوت دیں۔ ایسا کرنے سے دیگر نوجوانوں کی حفاظت کے لیے بھی خاطرخواہ اتظام ہو سکے گا۔‘
ٹائیگر فورس کے مقاصد کے متعلق وضاحت کرتے ہوئے جمعے کو وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں کہا گیا کہ عمران خان کی رضاکار فورس کا مقصد وبائی صورتحال کے دوران مستحقین کی شناخت، انہیں راشن کی فراہمی، قرنطینہ پر عملدرآمد اور عوام میں کورونا وائرس سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہو گا۔
1) PM @ImranKhanPTI's Corona Tiger Force, aims to aid the society during this time of Pandemic.
In forms of identifying the needy, delivering rations, help implement quarantine and spread awareness on the COVID-19 to the public. pic.twitter.com/qZoea16WhW— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) April 3, 2020
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس بنانے کے اعلان کو حکومت پاکستان کے آفیشل ہینڈلز سے مشتہر کرتے ہوئے اس کا پس منظر اور وجہ بھی بیان کی گئی تھی۔
1) Prime Minister @ImranKhanPTI announced the establishment of Corona Relief Tiger Force, constituting of youth. This force will join hands with the government and the army to aid the people of our country amid this pandemic pic.twitter.com/JpfJaQIDOv
— Prime Minister's Office, Pakistan (@PakPMO) March 30, 2020
رضاکار فورس میں شمولیت اختیار کرنے والے رانا عرفان نامی ایک صارف نے شمولیت سے متعلق اطلاع شیئر کرتے ہوئے لکھا ’وزیراعظم کی ٹائیگر فورس جوائن کر لی ہے۔ ان شا اللہ موقع ملا تو غریب عوام کی خدمت کروں گا۔‘
حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سٹیزن پورٹل کے ذریعے رضاکار بننے کے خواہشمند افراد اپنی رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔ جمعہ تین مارچ کو سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کی جانب سے نشر کردہ اعدادوشمار کے مطابق رضاکار فورس کی رجسٹریشن شروع ہونے کے دو دنوں میں ملک بھر سے نو ہزار خواتین سمیت چار لاکھ سے زائد نوجوانوں نے رجسٹریشن کرائی ہے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں