’کورونا پر قابو پانے میں کئی ماہ لگ سکتے‘
’ہمارے پاس آنے سے پہلے ایک مریض 30، 40 افراد سے میل جول رکھ چکا ہوتا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ ’ سعودی عرب میں کورونا پر قابو پانے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ ایک مریض کی وجہ سے 70 افراد کو وائرس منتقل ہوا ہے، ہمیں بڑے چیلنج کا سامنا ہے‘۔
ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایم بی سی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ’وزارت کی ہدایات پر جتنا سختی سے عمل کیا جائے گا اتنی جلدی وائرس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’مشکل ترین صورت حال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہر ایک مریض جس میں وائرس کی تصدیق ہوتی ہے وہ ہمارے پاس آنے سے پہلے 30 سے 40 افراد سے میل جول رکھ چکا ہوتا ہے۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ وزارت کا کام یہ ہے کہ ان تمام افراد کا سراغ لگا کر ٹیسٹ کیا جائے جو کورونا کے مریض سے مل چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ دنیا بھر میں وبائی امراض پر قابو پانے کے لیے کئی ماہ بلکہ بعض اوقات سال بھر لگ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پہلے مریض کے اعلان کو 30 دن ہوگیے ہیں، اس عرصے میں مریضوں کی تعداد میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے، یہ متوقع بھی ہے مگر اس کی وجہ سے اندازہ لگانا مشکل ہے کہ آخر کب تک اس پر قابو پایا جا سکتا ہے‘۔