اخبار 24 کے مطابق وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ریستورانوں کو سمارٹ ایپلی کیشن یا ہوم ڈیلیوری سروس کے ذریعے گھروں میں کھانے پینے کی اشیا پہنچانے کی اجازت ہوگی۔ اس استثنیٰ میں ٹرک فوڈ ریستوران اور کیٹرنگ شامل نہیں۔
کرفیو کے دوران لانڈری، پٹرول سٹیشنوں سے منسلک گاڑیوں کا مینٹیننٹس سینٹر، فلاحی انجمنوں کے کارکنان، رضاکار اور کمیونٹی سینٹر بھی مستثنیٰ ہوں گے۔
وزارت تجارت نے زرعی فارموں اور شہد فارموں کے مالکان، باڑوں کے مالکان، مچھلیوں اور مرغی فارموں کے مالکان کو بھی استثنیٰ دیا ہے۔
متعدد شہروں اور کمشنریوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو لگا ہوا ہے- (فوٹو: ایس پی اے)
وزارت ماحولیات و پانی و زراعت ان سب کو ہفتے بھر کے لیے ایک مرتبہ کرفیو پاس جاری کرے گی-
وزارت تجارت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ کرفیو کے دوران خوراک، صحت، ٹرانسپورٹ، ای بزنس کے شعبے، قیام کی سہولت فراہم کرنے والے ادارے، توانائی، مواصلاتز پانی، انشورنس و مالیاتی امور کے ادارے کھلے رہیں گے-
وزارت تجارت نے پلمبر، ایئرکنڈیشن ٹیکنیشن’ الیکٹریشن، اصلاح و مرمت کے کارکنان، گیس سیلنڈرز سینٹرز اور گندے پانی کی نکاسی کے ٹینکرز کو بھی استثنیٰ دیا تھا-