Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’احتیاطی تدابیر ہی سنگین صورتحال سے بچا سکتی ہیں‘

بعض لوگوں کی لاپروائی معاشرے کو مصیبت میں ڈالنے کا باعث بنے کی۔(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر العبد العالی نے کہا ہے کہ اگر گھروں میں رہنے کی پابندی مطلوبہ شکل میں نہ کی گئی تو اس کے بڑے سنگین نتائج برآمد ہوں گے-
سعودی اور غیر ملکی ماہرین صحت 4 صحت جائزوں میں یہ تنبیہ کرچکے ہیں کہ حفاظتی تدابیر کی پابندی نہ کرنے پردس ہزار سے دو لاکھ تک افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوسکتے ہیں-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان سے بدھ کو ریاض میں پریس کانفرنس کے موقع پر سوال یہ کیا گیاکہ اگر گھروں میں رہنے کی پابندی کی شرح محدود رہی اور اس میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہوا تو ایسی صورت میں وزارت صحت نئے کورونا وائرس کوپھیلنے سے روکنےکے لیے مزید کیا اقدامات کرے گی-

سعودی عرب نے پیشگی حفاظتی ٹھوس اقدامات کیے ہیں(فوٹو سوشل میڈیا)

وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک میں کورونا سے متاثرین کی تعداد ہزاروں میں صرف اس صورت میں ہوتی ہے کہ جب عوام احتیاطی حفاظتی اقدامات کی پابندی نہ کریں-
ترجمان نے کہا کہ معلوم ہے کہ سعودی عرب نے پیشگی حفاظتی ٹھوس اقدامات کیے ہیں جن کی پابندی ہی ہمیں خطرناک صورتحال سے بچا سکتی ہے-
وزارت صحت کے ترجمان نے انتباہ دیا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک جہاں اعلی درجے کی صحت خدمات مہیا ہوں اور صحت انتظامات مثالی درجے کے ہوں- حفاظتی تدابیر کی پابندی نہ کرنے کی صورت میں بھاری تعداد میں عوام کو متاثر ہونےسے نہیں بچایا جاسکتا- کئی ملکوں کے حالات ہمارے سامنے بطور مثال کے موجود ہیں-
 ترجمان نے کہا کہ ہر طرح کے امکانات موجود ہیں بعض لوگوں کی لاپروائی اور حفاظتی تدابیر کی پابندی نہ کرنے سے نہ صرف یہ کہ وہ خود کو نقصان پہنچائیں گے بلکہ پورے معاشرے کو مصیبت میں ڈالنے کا باعث بنیں گے۔

شیئر: