سعودی عرب اور روس کی سربراہی میں تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک اتوار کویومیہ تیل پیداوار میں 9.7 ملین بیرل کمی پر متفق ہوگئے-
یہ خام تیل کی پیداوارکی تاریخ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی کمی بتائی جارہی ہے-
عرب نیوز کے مطابق تاریخ کی سب سے بڑی خام تیل کی ڈیل تین دن سے جاری سخت سودےبازی، ورچوئل میٹنگز اور جی ٹوئٹنی کے وزرائے توانانی کے آن لائن اجلاس کے بعد ممکن ہو سکی ہے۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب ایک کروڑ بیرل تیل نکالے گا
Node ID: 433351 -
سعودی عرب اور کویت مشترکہ علاقے سے دوبارہ تیل نکالیں گے
Node ID: 449846 -
’اوپیک پلس کا حتمی معاہدہ میکسیکو کی شمولیت پر منحصر‘
Node ID: 470906
اوپیک پلس اوپیک کے رکن مالک اورتیل پیدا کرنے والےغیر رکن ممالک پر مشتمل ہے ان میں روس سرفہرست ہے-
امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی شرائط آسان بنانے کے لیے مداخلت کی جس کے تحت میکسیکو کی تیل پیدوار اوپیک پلس ممالک کی نسبت کم ہوجائے گی۔
صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر بیان میں اس ’عظیم ڈیل ‘پر سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور روس کے صدر پوٹین کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوپیک پلس کے ساتھ تیل کی بڑی ڈیل ہوئی ہے۔ اس سے امریکہ میں توانائی کے شعبے میں ہزاروں اور لاکھوں ملازمتیں محفوظ ہوں گی۔
سبق اور العربیہ نیٹ کے مطابق کویتی وزیر پٹرولیم خالد الفاضل نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’تیل پیداوار میں کمی کا معاہدہ یکم مئی 2020 سے نافذ ہوگا- میکسیکو کے ساتھ درمیانہ حل طے پاگیا ہے‘-
![](/sites/default/files/pictures/April/36566/2020/oil_333.jpg)
متحدہ عرب امارات کے وزیر توانائی نے ایک بیان میں کہا کہ یو اے ای اپنی تیل پیداوار4.1 ملین بیرل یومیہ کی سطح سے کم کرنے کا پابند ہے۔
روسی خبررساں ادارے کے مطابق روسی وزیر توانائی نے امید ظاہر کی ہے کہ تیل منڈی کی صورتحال سال رواں کے آخر تک بہتر ہوسکے گی-
انٹرفیکس کے مطابق امریکہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ یومیہ 2 سے تین ملین بیرل تیل کی پیداوار کم کرےگا-
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاو کے باعث تیل کی طلب میں کمی ہو ئی ہے۔عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مسلسل گر رہی ہیں۔