دنیا بھرمیں خام تیل کی قیمتیں مسلسل گر رہی ہیں۔ آئندہ مئی کے لیے ہونے والے سودے میں ایک بیرل تیل کی قیمت 4.8 فیصد گر گئی۔ ایک بیرل تیل 28.6 ڈالر میں فروخت کیا گیا ہے۔
الاقتصادیہ کے مطابق ایک ماہ کے اندر تیل کے نرخ 52 فیصد تک کم ہوئے ہیں۔ 20 فروری 2020 کو ایک بیرل تیل کی قیمت 59.3 ڈالر تھی اب گر کر 28.6 ہوگئی ہے۔
روس میں کریملن کے ترجمان نے کہا ہے کہ تیل کے موجودہ نرخ کم ہیں۔ اس میں اضافہ چاہتے ہیں۔ ایک بیرل تیل کی قیمت 28 ڈالر سے زیادہ ہونی چاہیے۔
سبق نیوز نے روسی وزارت خزانہ کے حوالے سے بتایا کہ تیال کی قیمتوں میں کمی سے ماسکو کی آمدنی میں 39 ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے۔
توانائی امور کے تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ ایک بیرل تیل اگر 30 ڈالر سے کم میں فروخت ہونے لگا تو ایسی صورت میں تیل نکالنے والی امریکی کمپنیوں کے لیے تیل کے کنوﺅں کی کھدائی بے معنی ہوجائے گی۔
دریں اثنا سعودی وزارت توانائی نے آرامکو کمپنی کو ہدایت دی ہے کہ 12.3ملین بیرل تیل یومیہ فراہم کیا جائے۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت توانائی کے ایک عہدیدار نے اس سے قبل اپنے بیان میں بتایا تھا کہ سعودی عرب اندرون ملک اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے ڈھائی لاکھ بیرل تیل کے بجائے گیس سے کام لے گا۔ یہ گیس الفاضلی سینٹر سے حاصل کی جائے گی۔
سعودی عہدیدار نے یہ بھی بتایا تھا کہ اس فیصلے کی بدولت سعودی عرب آئندہ چند ماہ کے دوران خام تیل کی برآمدات یومیہ دس ملین بیرل سے زیادہ کرنے کی پوزیشن میں ہوگا۔
سعودی آرامکو کے ایگزیکٹیو چیئرمین امین الناصر نے بتایا ہے کہ’ وزارت توانائی نے ہدایت دی ہے کہ تیل پیداوار میں اضافہ کیا جائے۔ فی الوقت بارہ ملین بیرل یومیہ کے بجائے 13ملین بیرل یومیہ تک استعداد بڑھا دی جائے‘۔
سعودی عرب نے گزشتہ دو ماہ کے دوران یومیہ9.7 ملین بیرل تیل نکالا ہے۔ سعودی عرب یومیہ بارہ ملین بیرل تیل پیدا کررہا ہے ۔ وہ اپنی پیداواری استعداد تیزی کے ساتھ بڑھا سکتا ہے۔