پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں دو ہفتے کی مزید توسیع کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے کو اس لیے کھولا جا رہا ہے کیونکہ اس سے بہت سے کام جڑے ہیں.
’عالمی معیار کے مطابق تعمیراتی کام میں بیماری پھیلنے کا سب سے کم رسک ہے اور زیادہ لوگوں کو روزگار ملتا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
آئی ایم ایف کا 25 ملکوں کے قرضوں میں ریلیف کا اعلانNode ID: 471691
-
پاکستان میں 342 نئے کیسز، ہلاکتوں کی کل تعداد 96Node ID: 471711
-
’پاکستان میں کورونا کے پھیلنے کی رفتار دیگر ممالک سے کم‘Node ID: 471756
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں کورونا کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے ہمارا جو اندازہ تھا اس کا صرف 30 فیصد پھیلا ہے۔
’خدا کا شکر ہے کہ مرض کم پھیلا، اٹلی، امریکہ، سپین اور دوسرے ممالک میں بہت بری صورت حال ہے۔‘
عمران خان نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے کم پھیلاؤ سے یہ نہیں سمجھ لینا چاہیے کہ یہ اب مزید نہیں پھیلے گا، یہ کسی بھی وقت پھیل سکتا ہے۔
’یہ خیال کہ یہ نوجوانوں کو زیادہ متاثر نہیں اس لیے درست نہیں کہ وہ اپنے گھروں میں بزرگوں کو بیماری کا شکار بنا سکتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کا نتیجہ مثبت ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم احتیاط کرنا چھوڑ دیں۔
’ اب ہم پہلے سے بھی زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس مرض کو شکست دی جا سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارے ذہن میں بیماری کے جو خدشات تھے اس حساب سے اب تک 190 افراد کو ہلاک ہونا تھا۔ ’خدا کا شکر ہے کہ ہمارے ہاں مرنے والوں کی تعداد ابھی تک سو سے بھی کم ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کورونا اسی شرح سے پھیلتا رہا جس سے گزرے دنوں میں پھیلا تو پھر ہمارے پاس ہسپتالوں میں جتنا کچھ ہے اس سے نمٹ سکتے ہیں تاہم اس کے یکدم پھیلنے کے خدشے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
’جب لاک ڈاؤن شروع کیا اس وقت صرف 26 کیسز تھے، توسیع بھی اسی لیے کی جا رہی ہے کہ نقصان کم سے کم ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے فیصلے سے صوبوں کو مکمل اتفاق ہے تاہم اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کے پاس اختیار ہے۔ ’اگر اس حوالے سے کسی صوبے کی سوچ الگ ہے تو وفاق کسی پر اپنی سوچ تھوپنا نہیں چاہتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ آج کل گندم کی کٹائی کا موسم چل رہا ہے، نہیں چاہتے کہ اس میں کسی قسم کی رکاوٹ آئے۔ اس لیے زراعت اور کنسٹرکشن انڈسٹری کو کھول رہے ہیں۔
ابتدائی مرحلے میں یہ سیکٹر کھولے جانے کی طرف جا رہے ہیں۔ تمام احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھنا پڑے گا۔ صوبے اپنے اپنے انتظامات کریں گے اور ہم سب ملُکر کرونا سے بچنے کی مربوط کوشش میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔ انشاللہ pic.twitter.com/Hhs2T241jF
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) April 14, 2020