Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں اموات 54 ہزار کے قریب

یورپ کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ فائل فوٹو: روئٹرز
کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اتوار کو دو لاکھ سے تجاوز کر گئی جب کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ان ممالک کو تنبیہ کی ہے جو صحت یاد ہونے والے مریضوں کی بنیاد پر اپنے لاک ڈاون ختم کرنے کے فیصلے کر رہے ہیں۔
امریکہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے دو ہزار 494 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی۔ نئے ہلاکتوں کے ساتھ امریکہ میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 53 ہزار 511 ہوگئی ہے۔
جمعے کو امریکہ میں تین ہفتوں کے دوران کی سب سے کم ہلاکتیں ریکارڈ ہوئی تھیں جن کی تعداد ایک ہزار 258 تھی۔ تاہم ہفتے کو ہلاکتوں کی تعداد میں ایک دم اضافہ ہو گیا اور اموات تقریباً دوگنی ہوگئی۔
مزید پڑھیں
دوسری جانب گو کہ سری لنکا سے لے کر امریکہ تک بہت سارے ممالک جزوی طور پر کاروبار کھولنے کی طرف جا رہے ہیں۔
یورپ میں بھی کسیز اور اموات میں کمی کے بعد بعض ممالک محدود معاشی سرگرمیاں شروع کر رہے ہیں۔ تاہم اس کے باجود دنیا کی آدھی سے زیادہ اب تک آبادی کسی نہ کسی لاک ڈاؤن میں ہیں۔
اسی دوران دنیا بھر میں کروڑوں مسلمانوں نے رمضان کا دوسرہ دن بھی مساجد جائے بغیر گزارا۔ سماجی دوری کی ضرورت کے تحت عام طور پر ہونے والے افطار کے بڑے انتظامات سے بھی اجتناب کیا جا رہا ہے۔
ے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز  کی تعداد 28 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔ جب کہ اموات دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہیں۔
10 اپریل سے اب تک کورونا سے مرنے والوں کی تعداد میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سب سے زیادہ متاثر ہونے والے خطے یورپ میں اب تک ایک لاکھ 22 ہزار ایک سو 71 اموات ہو چکی ہیں۔ 

 دنیا بھر میں کروڑوں مسلمانوں نے رمضان کا دوسرہ دن بھی مساجد جائے بغیر گزارا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اٹلی میں کووڈ 19 کی وجہ سے ہونے والی اموات کا تعداد 26 ہزار تین سو 84 ہوگئی ہے، سپین میں 22 ہزار 902، فرانس میں 22 ہزار چھ سو 14 اور برطانیہ مں 20 ہزار تین سو 19 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہے۔
امریکہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے دو ہزار 494 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی۔ نئے ہلاکتوں کے ساتھ امریکہ میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 53 ہزار 511 ہوگئی ہے۔
جمعے کو امریکہ میں تین ہفتوں کے دوران کی سب سے کم ہلاکتیں ریکارڈ ہوئی تھیں جن کی تعداد ایک ہزار 258 تھی۔ تاہم ہفتے کو ہلاکتوں کی تعداد میں ایک دم اضافہ ہو گیا اور اموات تقریباً دوگنی ہوگئیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس سے صحتیابی کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ مذکورہ شخص دوبارہ اس کا شکار نہیں ہو سکتا۔
 
ایک بیان میں میں ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی مثال موجود نہیں جو یہ ثابت کر سکے کہ کووڈ 19 سے صحت یابی کے بعد کوئی شخص دوبارہ اس میں مبتلا نہیں ہو سکتا۔

شیئر: