یونائیٹڈ سٹیٹس ڈیپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن کی جانب سے پی آئی اے کو جاری کردہ خصوصی اجازت نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ ایک ماہ میں 12 پروازیں چلائی جا سکیں گی۔
کارگو یا پیسنجر پروازیں چلانے کی اجازت ایک سال کے لیے دی جا رہی ہے جو 29 اپریل 2021 تک کار آمد ہوگی۔
پی آئی اے ترجمان عبداللہ حفیظ نے اردو نیوز کو بتایا کہ یہ خصوصی اجازت ملنے کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی ایئرلائن امریکہ کے لیے براہ راست پروازیں چلائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'سانحہ 9/11 سے قبل پی آئی اے کے پاس موجود فلیٹ کی اپنی صلاحیت نہیں تھی کہ وہ امریکہ کے لیے براہِ راست اڑان بھر سکے، لہٰذا پہلے یورپ میں سٹاپ لینے کے بعد پرواز امریکہ جاتی تھی۔'
ترجمان نے مزید بتایا کہ 'پاکستان نے 2003 میں بوئینگ 777 طیارے حاصل کر لیے تھے جو ڈائریکٹ امریکہ تک اڑان بھر سکیں تاہم سانحہ 9/11 کے بعد سکیورٹی خدشات کی وجہ سے امریکہ نے پاکستان سے براہِ راست پرواز پر پابندی عائد کردی تھی اور تمام پروازیں یورپ میں سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی امریکہ کے لیے اڑان بھر پاتی تھیں۔'
عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ اس صورتحال میں مسلسل نقصان کی وجہ سے اکتوبر 2017 میں پی آئی اے نے امریکہ کے لیے پروازیں معطل کردی تھیں۔
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر ائیر مارشل ارشد ملک نے پچھلے ہفتے امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ کو باضابطہ درخواست دی تھی۔
ن کا مزید کہنا تھا کہ 'براہ راست پروازوں کی اجازت ملک کی سکیورٹی صورتحال میں بہتری، حکومتی پالیسی اور پی آئی اے کے سکیورٹی سے متعلق تسلی بخش اقدامات کی عکاس ہے۔'
پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کے فضائی بیڑے میں شامل دو بوئینگ 777 طیاروں کو براہِ راست امریکہ اڑان بھرنے کی اجازت ملی ہے، جن کے رجسٹریشن نمبرز AP-BGY اور AP-BGZ ہیں۔
پی ای او پی آئی اے ارشد ملک کا کہنا ہے کہ پی آئی اے امریکہ میں پھنسے پاکستانیوں کے لیے ریلیف پروازیں چلائے گا۔ 'پی آئی اے ان میتوں کو بھی بلا معاوضہ اپس لے کر آئے گا جو دیار غیر میں چل بسے۔'