Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'ہمیں سال تک کورونا کے ساتھ رہنا پڑے گا'

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کب تک ختم ہوتی ہے یہ کسی کو معلوم نہیں کیونکہ ابھی تک اس کی ویکسین تیار نہیں ہوئی۔
سنیچر کو اسلام آباد میں فنڈ ویب پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا 'ہمیں کم از کم چھ مہینے یا ایک سال تک کورونا کے ساتھ رہنا پڑے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہمیں بڑی حکمت کے ساتھ اس کے ساتھ رہنا پڑے گا۔ جتنا آپ اپنی ذمے داری دکھائیں گے اتنا ہی ہم اس سے بہتر مقابلہ کر سکیں گے۔
عمران خان نے ہدایت کی کہ 'خود ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سماجی فاصلے قائم رکھیں، کام پر ماسک پہن کر جائیں اور احتیاط کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی وائرس بھی اتنی تیزی سے نہیں پھیلتا جتنی تیزی سے کورونا پھیلتا ہے لہذا جن لوگوں کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آتا ہے، ان کو خود کو گھروں میں قرنطینہ کرنا چاہیے۔
'جو لوگ خود ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کر رہے انہیں تو شاید کچھ نہ ہو مگر وہ اپنے گھروں میں بوڑھوں اور بچوں کی زندگیوں کو مشکل میں ڈال رہے ہیں۔'
دوسری طرف حکومت پاکستان نے کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے بیروزگار ہونے والے افراد کی مدد کے لیے ایک نیا ویب پورٹل لانچ کر دیا ہے۔
پورٹل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران عمران خان نے بتایا کہ یہ پورٹل ان لوگوں کے لیے ہے جو کہیں نوکری کر رہے تھے اور کورونا بحران کے باعث بیروزگار ہو گئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ بیروزگار افراد کو میرٹ پر پیسے دیے جائیں گے (فوٹو: روئٹرز)

وزیراعظم کے مطابق 'اس ویب پورٹل پر ہر کوئی خود کو رجسٹر کر سکتا ہے لیکن انہیں بتانا پڑے گا کہ وہ کیا اور کہاں نوکری کرتے تھے۔ رجسٹر ہونے والے افراد کی ایک نظام کے ذریعے سکروٹنی کی جائے گی اور جو کوالیفائی کریں گے ان کو براہ راست کیش بھجوائیں گے۔'
عمران خان نے کہا کہ 'ہمیں خوف ہے کہ ہر کوئی اس ویب پورٹل پر اپنا نام رجسٹر نہیں کر سکے گا۔ ٹائیگر فورس کو کہتا ہوں کہ ہر یونین کونسل کے اندر اپنا ڈیسک بنائیں اور متاثرہ لوگوں کی مدد کریں۔'
عمران خان نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے تحت سیاسی بنیادوں پر نہیں بلکہ میرٹ پر پیسے دیے جائیں گے جیسے کہ شوکت خانم ہسپتال اور نمل یونیورسٹی میں ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ساری دنیا میں کوشش ہو رہی ہیں کہ کاروبار کھولیں جائیں، امیر ملک بھی ایسا کر رہے ہیں۔ 'نیو یارک جہاں ایک دن میں دو دو ہزار لوگ مرتے رہے ہیں وہاں بھی صنعتیں کھولنے کا سوچ رہے ہیں۔'
احساس پروگرام پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایسے پروگرام کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ 'احساس پروگرام کے تحت گذشتہ تین ہفتوں میں 81 ارب روپیہ 68 لاکھ خاندانوں میں بانٹا گیا ہے۔ اتنے سارے لوگوں میں پہلے کبھی اتنا پیسہ تقسیم نہیں کیا گیا۔'

عمران خان کے بقول پاکستان میں تیل کی قیمتیں ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں کم ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

ملک میں تیل کی قیمتوں کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ 'پورے برصغیر کے اندر سب سے کم پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت پاکستان میں ہے۔ ایک مہینے میں ہم نے 30 روپے پیٹرول کی قمیت کم کی۔ اسی طرح ڈیزل کی قمیت 42 روپے کم کی گئی۔ ڈیزل ہمارے کسان اور ٹرانسپورٹرز استعمال کرتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ جب ڈیزل کی قیمیتیں کم ہوئی ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ جہاں جہاں ڈیزل استعمال ہوتا ہے ساری چیزوں کی قیمتوں کو نیچے آنا چاہیے۔
پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں کا موازنہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ کرتے ہوئے انہوں نے کہ کہ 'پاکستان میں پیٹرول 81 انڈیا میں 153 اور بنگلہ دیش میں 170 روپے لیٹر ہے اسی طرح پاکستان میں ڈیزل 80 اور انڈیا میں 126 روپے لیٹر ہے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: