Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'قرنطینہ رشین سٹائل'، مشہور فلم ساز ڈاکومنٹری بنائیں گے

کونچالوسکی کو اب تک ہزاروں کی تعداد میں ویڈیوز اور تصاویر موصول ہوئی ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا)
کورونا وائرس کی عالمی وبا نے فلم انڈسٹری کو بھی بحران سے دوچار کیا ہے اور اب فلموں کی تیاری کا کام کافی حد تک رکا ہوا ہے مگر ان حالات میں بھی روس کے فلم اور تھیٹر کے معروف ڈائریکٹر اینڈری کونچالوسکی پہلے سے زیادہ مصروف ہیں۔  
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کونچالوسکی قرنطینہ میں گزرنے والی روزانہ کی زندگی پر ایک ڈاکومنٹری بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور انہوں نے اس پراجیکٹ پر کام کرنے کے لیے روس کے عام افراد کو اپنے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی ہے۔
82 سالہ اینڈری نے مارچ میں سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے مداحوں کو اپنے نئے پراجیکٹ جسے 'قرنطینہ رشین سٹائل' کا نام دیا گیا ہے، کے لیے مختصر دورانیے کی ویڈیوز بنانے کا کہا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ' اپنے سمارٹ فونز اٹھائیں، اپنی نئی روٹین کو فلمائیں، گھر میں اپنی پسندیدہ جگہ یا گھر سے کام کرنے کی ویڈیو بنائیں اور ہم سب  مل کر ایک فلم بنائیں گے۔'
کونچالوسکی جن کے فیس بک پر چار لاکھ سے زائد فالوورز ہیں، نے اپنے مداحوں سے کچھ سوالات بھی پوچھے ہیں۔

کورونا کے باعث روس کی فلمی صنعت کو رواں سال ریوینیو میں 60 فیصد تک خسارے کا خدشہ ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)

وہ چاہتے ہیں کہ لوگ انہیں لوگوں اپنے خوف، رسم و رواج حتی کہ لاک ڈاون کے دوران خریدے جانے والی سب سے عجیب چیز کے بارے میں بتائیں۔
کونچالوسکی جنہیں کئی عالمی ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے، کو اب تک ہزاروں کی تعداد میں ویڈیوز اور تصاویر موصول ہوئی ہیں جنہیں وہ اپنی ڈاکومنٹری کے لیے منتخب کریں گے۔
امریکہ میں کئی سالوں سے رہنے والے کونچالوسکی لاک ڈاون سے نیا آئیڈیا تلاش کرنے والے واحد فلم ساز نہیں ہیں، ڈائریکٹر اور پروڈیوسر تیمر بیکمامبیٹوو بھی لاک ڈاون پر مبنی فلم بنانا چاہتے ہیں۔

 اینڈری نے مارچ میں سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے مداحوں کو اپنے نئے پراجیکٹ کے لیے مختصر دورانیے کی ویڈیوز بنانے کا کہا تھا (فوٹو:سوشل میڈیا)

وائرس کی وبا کے باعث روس کی فلمی صنعت کو رواں سال ریوینیو میں 60 فیصد تک خسارے کا خدشہ ہے تاہم آن لائن پلیٹ فارمز نے پیسے کمانے کا موقع فراہم کیا ہے۔ 
مختصر دورانیے کی فلمیں بنانے والی 35 سالہ گلیا فتخوتدینووا چین میں اداکاری کی تربیت دے رہی تھیں جب وہاں یہ وبا پھوٹی۔ 
قرنطینہ میں رہتے ہوئے انہوں نے اپنے تجربات پر مبنی شارٹ فلموں کی ایک سیریز بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

شیئر: