Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’تارکین وطن کویت کی مجبوری کو سمجھیں‘

کویتی اداکارہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین کا خمیازہ بھگت رہاہے.(فوٹو المرصد)
کویت کی معروف اداکارہ مریم الصالح نے کہا ہے کہ ’تارکین وطن کویت سے نالاں نہ ہوں۔'
المرصد ویب سائٹ کے مطابق کویتی اداکارہ نے کورونا بحران کے دوران کویت میں پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے کہا کہ ’دعا ہے کہ وہ ہمیں کورونا بحران اور اقاموں کے تاجروں سے نجات دلائے۔'
’سچی بات یہ ہے کہ اقاموں کے تاجر ہزاروں ایسے افراد کو ملک میں لے آئے ہیں جن کی کویت کو ضرورت نہیں. اب کویت غیر قانونی تارکین کی موجودگی کا خمیازہ بھگت رہا ہے۔'
کویتی فنکارہ نے تارکین وطن سے التجا کرتے ہوئے کہا کہ’ آپ ہماری مشکل کو سمجھنے کی کوشش کریں. کویت چھوٹا سا ملک ہے اور مقامی لوگوں کی آبادی بھی معمولی ہے.غیرملکی 35 لاکھ کے لگ بھگ ہیں. مالی سہولت کے باوجود ہمارا ملک بڑی تعداد میں تارکین وطن کوجملہ معیاری سہولتیں فراہم نہیں کر سکتا۔'
’ہسپتال ہوں یا سڑکیں ہر جگہ تارکین وطن نظر آرہے ہیں. مقامی شہریوں کو بھی چلنے کے لیے سڑکیں اور علاج کے لیے ہسپتال درکار ہیں۔'
کویتی فنکارہ نے بعض غیر قانونی تارکین کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور تلخ زبان استعمال کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ بعض تارکین وطن تمام تراعزاز و اکرام اور حسن سلوک کے باوجود کویت اور اس کے باشندوں کے خلاف تلخ بیانی سے پرہیز نہیں کرتے جو کہ افسوسناک بات ہے۔'

فنکارہ کا کہنا ہے کہ ہسپتال ہوں یا سڑکیں ہر جگہ تارکین نظر آرہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

کویتی فنکارہ نے مزید کہا کہ ’بحران کے تمام تر مسائل کے باوجود ہم تارکین وطن کو بے دخل کرنا نہیں چاہتے. ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی یہ وبا دور کر دے اور ایک بار پھر ہم غیرملکی بھائیوں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے انہیں دوبارہ کویت میں بلائیں مگر مٹھی بھر تارکین کا سکولوں میں ہنگامہ کرنا ان کی طرف سے ہمارے خلاف نفرت کا اظہار ہے. انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔'
’کویت ہمارا ملک ہے. ہمیں بھی اس کی آب و ہوا میں زندگی گزارنے کا حق تسلیم کرنا چاہیے۔'

شیئر: