Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تربوز کا استعمال کتنا فائدہ مند ہے؟

پاکستان کی زمین موسمی پھلوں کی پیداوار کے لحاظ سے قدرتی طور پر مالا مال ہے۔ سردیوں میں جہاں سرگودھا اور ہری پور کا علاقہ مالٹا پیدا کرتا ہے وہیں گرمیوں میں سندھ اور جنوبی پنجاب سے کئی اقسام کا آم تیار ہو کر مارکیٹ میں آ جاتا ہے۔ 
چمن سے انگور مارکیٹ کی رونق بنتے ہیں۔ ان کے علاوہ ملک کے کئی علاقوں سے سیب اور کیلا بھی کم و بیش پورا سال دستیاب رہتے ہیں۔  
یہ تمام پھل اگرچہ اپنے ذائقے، غذائیت اور فوائد کے حوالے سے قدرت کا بہترین تحفہ ہیں لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ان کی قیمتیں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ عام آدمی انھیں خریدنے سے قاصر ہے۔ 
ایسے میں تربوز ایک ایسا پھل ہے کہ جو آتا تو صرف شدید گرمی کے موسم میں ہے لیکن یہ ہر خاص و عام کی دسترس میں ہوتا ہے۔ آپ مئی اور جون میں ملک کے کسی بھی شہر میں نکل جائیں اور کسی بھی شاہراہ پر نکل جائیں ڈھیروں کے ڈھیر تربوز گزرنے والوں کو اپنی جانب کھینچ ہی لاتے ہیں۔ 
خاص ترتیب سے لگے تربوز کے ڈھیر پر دکاندار مخصوص انداز میں 'لال و لال' کی آوازیں لگاتے نہیں تھکتے۔ پنجاب کے چھوٹے شہروں میں تربوز کی قیمت تو دکاندار اور گاہک کی باہمی مفاہمت اور سائز کے حساب سے ہی لگتی ہے تاہم شہروں میں فی کلو کے حساب سے بیچا جاتا ہے، یوں تکرار ذرا کم دیکھنے کو ملتی ہے۔ 
رمضان کے علاوہ گرمیوں کے موسم میں کئی دکاندار تربوز کاٹ کر برف پر لگاتے ہیں اور نمک کا چھڑکاؤ کرکے دس بیس روپے پلیٹ کے حساب سے بیچتے ہیں۔

تربوز کم قیمت کے باعث ہر خاص و عام کی دسترس میں ہوتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

تربوز کی قمیت کم ہونے کے علاوہ یہ اپنی غذائیت کے اعتبار سے بھی مرغوب اور زود ہضم غذا سمجھا جاتا ہے۔
کورونا کے دنوں میں جب انسانی قوت مدافعت کو مضبوط بنانے کے لیے جتن کیے جا رہے ہیں، ایسے میں طاقت کا خزانہ تربوز قوت مدافعت کو بڑھانے میں انتہائی مددگار ہو سکتا ہے۔ 
غذائی ماہر عائشہ مشتاق کہتی ہیں کہ 'تربوز وزن کم کرنے، جلد صاف کرنے، پیٹ کے کیڑے کم کرنے اور گرمی کا توڑ کرنے میں مفید تو ہے ہیں لیکن یہ انسانی قوت مدافعت کو بڑھانے میں بھی بہت مفید ہوتا ہے۔' 
ان کے مطابق 'تربوز کو اپنی روز مرہ غذا کا حصہ بنا لینے سے کورونا سمیت کسی بھی وائرس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے کیونکہ تربوز سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے اور مضبوط قوت مدافعت کسی بھی وائرس کو شکست دے سکتی ہے۔' 
ماہرین کے مطابق تربوز ایسا پھل ہے جس میں خوراک اور پانی دونوں کی کمی پوری کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس میں موجود اجزا غذائیت سے بھر پور ہوتے ہیں۔ اسے کھانے سے نہ صرف پیاس ختم ہوتی ہے بلکہ بھوک سے بھی نجات ملتی ہے۔
تربوز کے ایک کپ میں 46 کیلوریز ہوتیں ہیں لیکن اس میں وٹامن سی، اے اور کئی صحت افزا اجزا موجود ہوتے ہیں جو جسم کے لیے بہت ضروری ہیں۔ تربوز پانی کا بہترین متبادل ہے کیونکہ اس میں پانی کی 92  فیصد مقدار موجود ہوتی ہے۔ اسی لیے یہ جسم میں پانی کی کمی دور کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

تربوز کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح کو کم رکھتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

تربوز کا باضابطہ استعمال کرنے والوں کے لیے خوشخبری بھی ہے کہ اگر وہ اپنے زیادہ وزن سے  پریشان ہیں تو تربوز میں شامل پانی اور فائبر کی خاص مقدار جسم کو بھرپور غذائی حجم فراہم کرتی ہے اور اس میں کیلوریز کم سے کم ہوتی ہیں جو وزن کو بڑھنے سے روکتی اور موٹاپے میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق تربوز میں وٹامن سی، اے، میگنیشیم، پوٹاشیم ، وٹامن بی ون، بی فائیو اور بی سکس شامل ہوتے ہیں جو جسم کے لیے انتہائی مفید ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق تربوز میں شامل کوکربیٹناسن ای اور لیوپیین کی مقدار کینسر کے خظرے کو کم کرتی ہے۔
دل جو جسم کا ایک اہم اجزا تصور کیا جاتا ہے، تربوز اس کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ اس کا استعمال دل کو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں دل کی بیماریاں موت کی ایک بڑی وجہ ہیں لیکن تربوز ایسا پھل ہے جو کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح کو کم کرتا ہے، یہ دل کے دورے کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔
تربوز کے فوائد صرف جسم کے اندرونی اعضا کے لیے ہی نہیں ہیں بلکہ یہ بیرونی خوبصورتی کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ تربوز کے استعمال سے جلد اور بال خوبصورت ہوجاتے ہیں۔ بہتر نظام ہاضمہ کے لیے انسانی جسم کو دو چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے پانی اور فائبر، تربوز میں ان دونوں کی خاص مقدار موجود ہوتی ہے جو نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: