عید کا چاند تم نے دیکھ لیا
چاند کی عید ہو گئی ہوگی
شاعرنے اس شعر میں محبوب کو وہاں پہنچا دیا ہے جہاں چاند پہلے سے موجود ہے۔ کہتے ہیں عید اپنوں کی دید کا نام ہے۔ کبھی ’چاند‘ کے ہم نام صحافی نے مطلع کیا تھا کہ ’کراچی سے لوگ ’اندرونُ المُلک‘ اپنوں میں عید منانے جارہے ہیں‘۔ مگراس اطلاع کے برسوں بعد صورت حال یہ کہ:
کوئی واں سے نہ آ سکے یاں تک
آدمی واں نہ جا سکے یاں کا
عید پر گلے ملنے کی رسم کتنی پرانی ہے نہیں پتا، البتہ یہ بتا سکتے ہیں کہ عید پر گلے ملنے کا فائدہ یہ بھی ہے کہ کپڑوں کے ساتھ مزاج پرلگی کلف بھی دور ہوجاتی ہے، اور دل پکاراٹھتا ہے ’جب گلے مِل لیے سارے گِلے جاتے رہے‘۔
’پر ہمارا گِلا تو اب بھی برقرار ہے‘: قشقاری صاحب نے شکوہ کیا
وہ کیوں؟
وہ یوں کہ عید کا دن ہے اورہمیں آپ کے ہوتے ’عید‘ کے معنی ہی نہیں پتا۔
مزید پڑھیں
-
دعوتِ سمرقند سے دعوتِ شیراز بھلیNode ID: 471336
-
ذکر کچھ ’جُگ جُگ جیو‘ اور ’ہرفن مولا‘ کاNode ID: 478126
-
'عید 24 مئی کو ہوگی‘ فواد چودھری پھر میدان میںNode ID: 480376