وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کا سب سے زیادہ نقصان غریبوں کو ہوا اور ملک لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا جس کی وجہ سے اس پر واپس نہیں جا سکتے۔
جمعے کو اسلام آباد میں ٹائیگر فورس کے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کورونا نے پھیلنا ہے۔
مزید پڑھیں
-
کورونا: اسلام آباد کے مختلف علاقے سیلNode ID: 482891
-
پاکستان میں کورونا وائرس کے بعد ٹائیفائیڈ بھی پھیل رہا ہے؟Node ID: 483111
-
پاکستان میں کورونا کیسز 89 ہزار سے زائدNode ID: 483156
وزیر اعظم نے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں سے کہا کہ لوگوں میں ان شرائط کے بارے میں شعور اجاگر کریں جن کی بنا پر لاک ڈاؤن کھولا گیا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے رمضان میں تراویح کے لیے مساجد کھولیں۔ ’ہمارے بعد دیگر ممالک بھی مساجد کھول رہے ہیں۔‘
ان کے مطابق علما کی جانب سے تعاون کی وجہ سے رمضان میں کیسز کی تعداد نہیں بڑھی۔ عمران خان نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مخالفین سخت لاک ڈاؤن کا کہتے رہے ہیں۔ ’امیر آدمی کو لاک ڈاؤن سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ وہ مزید آرام میں چلا جاتا ہے مسئلہ تو غریبوں کا ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا جن ممالک نے سخت لاک ڈاؤن کیا وہاں مسائل بڑھے، انڈیا کی مثال ہمارے سامنے ہے۔
’دنیا مان رہی ہے کہ سمارٹ لاک ڈاؤن بہتر ہے، وہ بھی ہماری طرح سمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف آ رہے ہیں۔‘
انہوں نے خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ہاں کیسز اور اموات کم ہیں۔ ’برازیل، امریکہ، برطانیہ، اٹلی سپین وغیرہ میں روزانہ ڈیڑھ سے دو ہزار اموات ہو رہی ہیں۔