Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: ہتھنی کی ہلاکت میں ملوث شخص گرفتار

25 مئی کو ہتھنی زخمی حالت میں ملی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ میں ایک ہتھنی کی ہلاکت میں ملوث شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر دو کی تلاش جاری ہے۔
کیرالہ کے محکمہ جنگلات کے سربراہ نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے جنگلی حیات بالخصوص جنگلی سوروں کو اپنی زمین سے دور رکھنے کے لیے پٹاخوں سے بھرے ہوئے ناریل کا استعمال کیا تھا۔ 
واضح رہے کہ چند دن پہلے ہتھنی کی موت کی خبر سوشل میڈیا پر آنے کے بعد جانوروں کے حقوق سے متعلق بحث چھڑ گئی تھی۔
یہ واقعہ منظر عام پر تب آیا جب جنگلات کے ایک وزیر نے ہتھنی کی تکلیف دہ موت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی۔ 
اے ایف پی کے مطابق ملزم پی ولسن کیرالہ میں ربڑ پلانٹیشن میں مزدوری کرتا ہے اور اس نے ناریل میں دھماکہ خیز مواد بھرنے کا اعتراف کیا ہے تاکہ جنگلی جانوروں کو نشانہ بنایا جا سکے۔
جنگلات کے سربراہ سرندرا کمار کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزم پی ولسن کے دیگر دو ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔
سرندرا کمار کے مطابق ملزمان نے مئی کے دوسرے ہفتے میں کئی ’ناریل کے بم’  پلانٹیشن کے ارد گرد رکھے تھے۔

 ہتھنی نے پٹاخوں سے بھرا ہوا ناریل کھا لیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

متعقلہ افسران کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ پندرہ سالہ ہتھنی نے کس وقت ناریل کھایا تھا لیکن 25 مئی کو وہ زخمی حالت میں ملی تھی جس کے دو دن بعد اس کی موت واقع ہوگئی۔
دھماکہ خیز مواد منہ میں پھٹنے سے ہتھنی کچھ کھانے یا پینے کے قابل نہیں رہی تھی۔
سوشل میڈیا پر اور دیگر حلقوں میں ہتھنی کی تکلیف دہ موت پر لوگوں نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
جنگلی ہتھنی کیرالہ کی سائلنٹ ویلی سے کھانے کی تلاش میں نکل کر قریب کے گاؤں تک چلی گئی تھی۔
اس واقعے پر انڈیا کی مشہور شخصیات سمیت سوشل میڈیا صارفین نے بھی افسوس کا اظہار کیا تھا اور مختلف ہیش ٹیگز بنا کر اس واقعے پر تبصرے کیے جا رہے تھے۔
انڈیا میں پھلوں میں بارود بھر کر رکھنا عام بات ہے جن کے ذریعے جانوروں کو فصلیں تباہ کرنے سے روکا جاتا ہے۔

شیئر: