سورج گرہن کو کرہ ارض کے نصف مشرقی حصے میں دیکھا جاسکے گا۔ (فوٹو: عرب نیوز)
جدہ میں فلکیاتی علوم کی سوسائٹی کے سربراہ انجینیئر ماجد ابو زاھرۃ نے کہا ہے کہ سال رواں کا پہلا سورج گرہن اتوار 21 جون کو صبح کے وقت ہوگا-
سورج گرہن کو کرہ ارض کے نصف مشرقی حصے میں دیکھا جاسکے گا۔
ان کے مطابق گرہن کو سعودی عرب کے جنوب مشرق اور جنوب بعید، یمن اور سلطنت عمان کی ایک تنگ پٹی میں دیکھنا ممکن ہوگا جبکہ عرب دنیا کے بڑے حصے میں بھی جزوی طور پر سورج گرہن کا مشاہدہ کیا جاسکے گا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق ابو زاھرۃ نے بتایا کہ سورج گرہن کی شروعات جمہوریہ کانگو کے شمال مشرق میں ایمبگونڈہ شہر کے قریب سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 47 منٹ پر ہوگی۔
پھر سورج گرہن کا رخ مشرق کی جانب ہوگا۔ ڈیموکریٹک کانگو، جنوبی سوڈان، ایتھوپیا اور اریٹیریا سے گزرتے ہوئے جزیرہ نمائے عرب کے جنوب کا رخ کرے گا۔
یہاں سے اس کا رخ خلیج عمان کی طرف ہوگا۔ خلیج عمان اور پاکستان کے جنوبی اور ہندوستان کے شمالی علاقوں کی طرف ہوگا پھر تائیوان تک اسکا دائرہ پھیلنے سے قبل چین پہنچے گا اور وہاں سے فلپائن کے سمندر کا رخ کرے گا-
سورج گرہن سعودی عرب کے مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 32 منٹ پر ختم ہوجائے گا- اس کا سلسلہ تین گھنٹے 45 منٹ تک جاری رہے گا۔
ابوزاھرہ نے بتایا کہ موسمی حالات اور پہاڑی علاقوں کے حوالے سے یہ سورج گرہن سب سے بہتر شکل میں سلطنت عمان میں دیکھا جاسکے گا۔ دوسرا آپشن جنوبی چین میں تبت کی پہاڑیاں ہوں گی۔ یہ اونچی ہیں اور وہاں کا درجہ حرارت مناسب اور مطلع صاف ہوگا۔
سورج گرہن سعودی عرب کے جنوب مشرق اور جنوب کے متعدد علاقوں میں دیکھا جاسکے گا۔ مملکت کے علاقےالخرخیر میں خاص طور پردیکھا جاسکے گا جہاں 97.7 فیصد تک گرہن اس وقت ہوگا جب وہ نکتہ عروج کو پہنچا ہوا ہوگا۔
علاوہ ازیں سلطنت عمان سے متصل سرحدی بستی اردہ میں بھی دیکھا جاسکے گا جہاں گرہن 98.1 فیصد تک ہوگا۔
مدینہ منورہ میں جزوی سورج گرہن کی شروعات صبح سات بج کر نو منٹ پر ہوگی اور یہ آٹھ بج کر 16 منٹ پر نکتہ عروج پو پہنچ جائے گا۔ گرہن دو گھ۔نٹے 27 منٹ بعد 9 بج کر 34 منٹ پر ختم ہوجائے گا۔
ریاض میں جزوی سورج گرہن 71.1 فیصد ہوگا جو دو گھنٹے 38 منٹ تک جاری رہے گا اس کی شروعات سات بج کر 10 منٹ پر ہوگی اور آٹھ بج کر 23 منٹ پر نکتہ عروج کو پہنچ جائے گا۔
جدہ شہر میں جزوی سورج گرہن کی شروعات صبح سات بج کر چار منٹ پر ہوگی جب کہ آٹھ بج کر 11 منٹ پر نکتہ عروج کو پہنچ جائے گا اور دو گھنٹے 26 منٹ بعد نو بج کر 30 منٹ پر ختم ہوجائے گا۔