تاریخی گُھڑ دوڑ میں ملکہ برطانیہ غائب
برطانیہ کی کاؤنٹی برک شائر میں واقع ایسکوٹ نامی ایک چھوٹے قصبے میں ہر سال گھوڑوں کی ریس کا انعقاد ہوتا ہے جس میں ملکہ الزبتھ سمیت شاہی خاندان کی دیگر نامور شخصیات بھی شرکت کرتی ہیں۔ ونڈسر محل سے چھ میل کے فاصلے پر واقع اس ریس کورس میں گھوڑ سواری کا ایونٹ ’رائل ایسکوٹ‘ جون کے مہینے میں پانچ دن تک جاری رہتا ہے۔ اس دوران کنگ جارج اور ملکہ برطانیہ کے ناموں سے بھی ریس منعقد ہوتی ہے جس میں اعلیٰ ترین گھوڑوں کی نسل اور ماہر گھڑ سوار شرکت کرتے ہیں۔
عام دنوں میں میڈیا میں اس ایونٹ کی بہت تشہیر ہوتی ہے لیکن اس سال کورونا وائرس کے باعث انتہائی خاموشی سے گھوڑ ریس کا انعقاد کیا گیا۔ اس سال پہلی مرتبہ ملکہ برطانیہ اس اہم ایونٹ میں شرکت نہیں کر سکیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کی ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گھوڑ سواروں کے حوصلے قائم رکھنے کے لیے کوئی تماشائی موجود نہیں۔ گھوڑ سوار بھی ماسک پہننے کی پابندی کرتے یوئے ریس میں شریک ہوئے ہیں، جبکہ ریس کورس کا تمام عملہ دو میٹر کے سماجی اصول کی پابندی کرتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔
اس سال گھڑ دوڑ کے مداح رائل ایسکوٹ اپنے گھروں سے ہی ریس دیکھ سکیں گے۔
اس سال کنگ جارج کے نام کی ریس مارٹن ڈوائیر نے جیتی ہے۔
ریس کورس کا عملہ بھی ماسک کی سخت پابندی کیے ہوئے ہے۔
کنگ جارج کے نام کی ریس شروع ہونے سے پہلے تیاری کی جا رہی ہے لیکن تماشائیوں کے آنے پر پابندی ہے۔
جراثیم سے بچاؤ کے لیے ریس کورس کی مکمل صفائی کی جا رہی ہے۔
گولڈ کپ رائل ایسکوٹ کا سب سے پرانا اور معتبر ایونٹ ہے جو تیسرے دن منعقد ہوتا ہے۔
ریس کے گھوڑے کو ٹھنڈے پانی سے نہلایا جا رہا ہے۔
ریس کورس میں آنے والے تمام افراد پر ماسک پہننے اور دو میٹر کے فاصلے کی پابندی کرنا لازمی ہے۔
اس سال رائل ایسکوٹ کی ریس میں فیس ماسک بھی ایونٹ کا اہم حصہ رہے گا۔