اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان میں موجود امریکی شہر ی اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ سنتھیا رچی کی مقامی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ سوموار کو سنتھیا رچی کی اپیل کی سماعت کریں گے۔
سنتھا رچی نے اپیل میں درخواست کی ہے کہ ایف آئی اے کو ان کے خلاف مقدمے کے اندراج سے روکا جائے۔
مزید پڑھیں
-
سنتھیا رچی کون ہیں اور پاکستان میں کیا کر رہی ہیں؟Node ID: 484046
-
’صبا کے بعد سنتھیا بھی بیلنس مانگ رہی ہے‘Node ID: 484571
-
سنتھیا رچی کو کیا سزا مل سکتی ہے؟Node ID: 485386
اس سے قبل پیر کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد جہانگیر اعوان نے ایف آئی اے کو بے نظیر بھٹو کے خلاف نازیبا الزامات لگانے پر سنتھیا رچی کے خلاف کاروائی کرنے اور ثبوت ملنے پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔
سنتھیا رچی نے ایڈیشنل سیشن جج کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے بھی گزشتہ ہفتے سنتھیا رچی کی درخواست پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں رحمن ملک اور دیگر کے خلاف جنسی نوعیت کے الزامات پر مقدمہ درج کرنے سے معذرت کی تھی۔ سیکرٹریٹ تھانے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنتھیا رچی نے الزامات کے حق میں ثبوت پیش نہیں کیے اور ان کی درخواست انتہائی مشکوک ہے۔
اسلام آباد کی عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ (پیکا) کے سیکشن 20 میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی متاثرہ شخص ’عزت کو نقصان پہنچانے‘ کے مقدمے میں درخواست دے سکتا ہے اور بے نظیر بھٹو پاکستان کی سابق وزیراعظم اور لاکھوں لوگوں کی رہنما تھیں، اس لیے ان کے خلاف الزامات پر ان کے حامیوں کو ’متاثرہ شخص‘ سمجھا جا سکتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سینتھیا رچی نے سوشل میڈیا پر بے نظیر بھٹو پر الزامات کے ٹویٹ سے انکار نہیں کیا اس لیے انسداد الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت جرم واقع ہوا ہے۔
