اگر انڈیا میں ٹوئٹر پر 'منّا بھائی ایم بی بی ایس' ٹرینڈ کرنے لگے تو تجسس تو پیدا ہونا فطری ہے۔
سنیچر کی صبح انڈیا میں ٹوئٹر پر سنجے دت کی مشہور فلم منابھائی ایم بی بی ایس کے نام سے ٹرینڈ چل رہا تھا۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں آٹھ دن میں ایک لاکھ نئے کیسز، مودی کا یوگا پر زورNode ID: 486846
-
'سکردو ایئرپورٹ پر چینی فوج موجود نہیں'Node ID: 489491
-
انڈیا چین کشیدگی، مودی لداخ کے دورے پرNode ID: 489771
ایک ہی ساتھ کئی طرح کے خیالات آئے جو مضحکہ خيز بھی تھے اور ایک قسم کے خوف والے بھی لیکن جب اسے کھولا تو اس میں انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کی ایک ہسپتال کا دورہ کرتے ہوئے تصویر نظر آئی۔
پہلی نظر میں یہ خیال گزرا کہ وزیراعظم کو ٹرول کا سامنا ہے لیکن جب ایک کے بعد ایک ٹويٹ پر نظر گئی تو پتہ چلا کہ یہ ٹرول سے کچھ زیادہ ہے یعنی تصویر کی 'بخیہ گری' ہے۔
سوشل میڈیا پر جو تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں ان میں وزیراعظم مودی نے بظاہر ایک ہسپتال کا دورہ کیا ہے جہاں انڈین فوجی زیرعلاج ہیں۔
خیال رہے کہ جمعے کو وزیراعظم نے اچانک لداخ میں لیہ کا دورہ کیا تھا اور چین کا نام لیے بغیر انڈین فوجیوں کی ہمت اور بہادری کی تعریف کی تھی۔
اسی سلسلے میں زخمی فوجیوں سے ملنے کی ان کی تصاویر بھی سامنے آئیں۔
'شانتی سے اشانتی' نامی ہینڈل سے ایک ٹوئٹر صارف نیہا نے لکھا 'فوج کو اپنے اختیارات کو دکھاتے ہوئے مودی کو کہنا چاہیے کہ وہ ان کے مارکیٹنگ کے تماشے کا حصہ نہیں بن سکتی۔ یہ تو حد ہی ہو گئی۔ ایک کانفرنس ہال کو صرف ایک تصویر کے موقعے کے لیے وارڈ میں تبدیل کر دیا گيا۔'
The army should put its foot down and tell Modi it will not be a part of his marketing gimmicks. This is the limit, turning a conference room into a ward for Photo op#MunnaBhaiMBBS pic.twitter.com/k1DKvl71ti
— Neha (@ShantiseAshanTi) July 4, 2020
لوگوں نے سرخ قلم سے پروجیکٹر اور بورڈ کو دکھانے کی کوشش بھی کی ہے۔
عام آدمی پارٹی کی نیشل سوشل میڈیا ٹیم کی رکن آرتی نے لکھا 'ملک سے اتنا بڑا دھوکہ۔ کانفرنس روم کو وزیراعظم کے لیہ کے دورے کے دوران صرف ایک فوٹو کے لیے ہسپتال میں بدل دیا گيا۔'
The army should put its foot down and tell Modi it will not be a part of his marketing gimmicks. This is the limit, turning a conference room into a ward for Photo op#MunnaBhaiMBBS pic.twitter.com/k1DKvl71ti
— Neha (@ShantiseAshanTi) July 4, 2020
ڈاکٹر جوالا گروناتھ نامی ایک ٹوئٹر صارف نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'ایک اصلی ڈاکٹر آپ کو بتائے گا کہ اس میں کیا کمی ہے۔ مریض کا شناختی بینڈ نہیں ہے۔ نبض ناپنے والا آلہ نہیں ہے۔ کوئی ای سی جی لیڈ نہیں ہے۔ کوئی مانیٹر نہیں ہے۔ کوئی سلائین یا خون چڑھانے والا کینولا نہیں ہے۔ ایمرجنسی کریش کارٹ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بہت کچھ۔۔ کوئی بھی ڈاکٹر نہیں ہے جو مریض کی حالت کو بتا رہا ہو۔ اس قسم کی فوٹو سے پہلے کسی حقیقی ڈاکٹر سے ضرور مشورہ لیں۔ #منابھائی ایم بی بی ایس۔'
Here's real Doctor telling you what's missing
No Patient's ID band
No pulse oximeter
No ECG leads
No monitor
No IV cannula / Saline ?
No emergency crash cart
Lot more
No Doctors explaining condition of patients too .
Ask proper Doctors before such photo ops .#MunnaBhaiMBBS pic.twitter.com/eHB9yDFmw0— Dr Jwala Gurunath (@DrJwalaG) July 4, 2020
اسی طرح ڈاکٹر سیدہ عظمیٰ نامی ایک صارف نے لکھا 'کوئی ڈرپ سٹینڈ نہیں، کوئی دوا کی میز نہیں، کوئی ڈاکٹر یا نرس نہیں، یہی ہسپتال ہے! کوئی اخلاق نہیں، کوئی احساس نہیں، کوئی معقولیت نہیں راہل کنول صحافی ہیں۔ # منابھائی ایم بی بی ایس۔'
No drips stand
No medicine table
No doctor or nurse
This is a hospital!No ethics
No conscience
No scruples
Rahul kanwal is a journalist!#MunnaBhaiMBBS pic.twitter.com/91ZAWGMiC8— Dr. Syeda Uzma (@sane_indian) July 4, 2020
بہت سے لوگوں نے وزیراعظم مودی کے مقابلے میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی ہسپتال دورے کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں اور لکھا ہے حقیقت بہ مقابلہ اشتہار۔
#MunnaBhaiMBBS actual hospitals vs PR exercises !! pic.twitter.com/cQmixhh784
— Jijo Joseph (@Jijo_Joseph) July 4, 2020
سری واتسا نامی ایک صارف نے دو تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا 'ایک ہی آدمی، 10 دنوں میں دو مختلف بستر پر۔ یہ کس قسم کا ہسپتال ہے جہاں کوئی طبی سامان کہیں نظر نہیں آتا۔ یہاں تک کہ فوجیوں کے پینے کے لیے ایک بوتل پانی بھی نہیں۔'
Same man, different bed, 10 days apart
What sort of a hospital is this? No medical equipment anywhere to be seen.
Not even a water bottle for the soldiers to drink! pic.twitter.com/it2ACHuzTc
— Srivatsa (@srivatsayb) July 4, 2020