Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیڈرل بورڈ کے رزلٹ کا اجرا دو ہفتوں میں

انٹرمیڈیٹ کے طلبہ کو رزلٹ کارڈز اگست کے مہینے میں جاری کیے جائیں گے (فوٹو: ٹوئٹر)
فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے بورڈ آف گورنرز نے کورونا وائرس کے باعث طے شدہ فارمولے کے تحت میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلبہ و طالبات کی اگلی کلاسوں میں ترقی کی منظوری دے دی ہے۔
میٹرک کے طلبہ کو طے شدہ پالیسی کے تحت رزلٹ کارڈز کی فراہمی اگلے ایک سے دو ہفتوں سے شروع کر دی جائے گی جبکہ انٹرمیڈیٹ کے طلبہ و طالبات کو رزلٹ کارڈز اگست کے مہینے میں جاری کر دیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزارت وفاقی تعلیم کی جانب سے کورونا کے باعث امتحان نہ دے سکنے والے طلبہ کو اگلی کلاسوں میں ترقی کے فارمولے کی منظوری پہلے ہی دی جا چکی ہے اور وزارت کی ہدایت کے مطابق جمعے کو فیڈرل بورڈ کے بی او جی (بورڈز آف گورنرز) نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد طلبہ کو مارک شیٹس اور نتائج جاری کرنے کا عمل اگلے ایک سے دو ہفتوں میں شروع کر دیا جائے گا۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی امتحانات کا شیڈول بھی چند ہفتوں میں جاری کر دیا جائے گا۔
فیڈرل بورڈ کی ویب سائٹ کے مطابق حکومت کے طے شدہ فارمولے کے تحت  نویں اور دسویں کے امتحانات کے نتائج جولائی جبکہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کے نتائج اگست میں جاری کیے جائیں گے۔
اس حوالے سے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بورڈ کے ترجمان عبدالقدیر کا کہنا تھا کہ بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نتائج کے حوالے سے اہم فیصلے کر لیے گئے ہیں تاہم ابھی اس کے اہم نکات شائع نہیں ہوئے اور اُمید ہے کہ منگل تک انہیں شائع کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسی کے تحت میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلبہ کو اگلی کلاسوں میں ترقی دی گئی ہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میٹرک کے نتائج عام طور پر اگست میں آتے تھے اس لیے طلبہ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ان کے اگلی کلاسوں میں داخلوں سے قبل ان کو نتائج فراہم کر دیے جائیں گے۔ تاہم انہوں نے نتائج کی فراہمی کی حتمی تاریخ دینے سے گریز کیا۔

سعودی عرب میں طلبہ کسی پریشانی کی صورت میں بورڈ سے رابطہ کر کے این او سی حاصل کر سکتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

سعودی عرب میں میٹرک کے چند پیپرز دینے والے اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں رجسڑ ہونے والے طلبہ و طالبات کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ایسے طلبہ کسی پریشانی کی صورت میں بورڈ سے رابطہ کر کے این او سی حاصل کر سکتے ہیں مگر کورونا کے باعث اس وقت اگلی کلاسوں میں داخلوں کا آغاز کہیں بھی نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں اس سال ہزاروں پاکستانی طلبہ نے میٹرک کے چند پیپرز ہی دیے تھے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند ہو گئے اور باقی کے امتحانات ملتوی ہو گئے۔ اسی طرح انٹرمیڈیٹ کے طلبہ امتحانات دے ہی نہ پائے۔
گو کہ وفاقی حکومت نے ایسے تمام طلبہ کو ان کی پچھلے سال کی کارکردگی کے لحاظ سے اگلی کلاسوں میں ترقی دینے کا اعلان کر رکھا ہے مگر زرلٹ کارڈز جاری نہ ہونے کے باعث طلبہ اور والدین مستقبل کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں۔
اردو نیوز کے سوال پر بورڈ کے ترجمان کا  کہنا تھا کہ سعودی عرب میں جن طلبہ نے چند پیپرز دیے  ہیں اور ان کے والدین واپس پاکستان آ رہے ہوں تو وہ اپنے متعلقہ سکول سے این او سی (نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹ) لے کر آجائیں تو انہیں اگلی کلاسوں میں داخلہ دے دیا جائے گا۔

سعودی عرب میں اس سال دو ہزار سے زائد طلبہ نے انٹر کے امتحانا ت کے لیے رجسٹریشن کرائی (فوٹو: پیکسل)

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی طلبہ کے دیے گئے پیپرز کا ریکارڈ فیڈرل بورڈ کے پاس ہے اور انہیں اس سلسلے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
اردو نیوز جدہ کے پاس موجود تفصیلات کے مطابق اس سال سعودی عرب میں پانچ ہزار کے قریب طلبہ و طالبات نے میٹرک کے چند پیپرز دیے جب کہ اس سال دو ہزار سے زائد طلبہ نے انٹر کے امتحانا ت کے لیے رجسٹریشن کرائی۔

شیئر: