Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چور حفاظتی لباس میں آئے اور سونا لے کر چلتے بنے

سونار کا کہنا ہے کہ چوروں نے 78 تولے سونا لُوٹا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
چور عموماً جب چوری کرنے آتے ہیں تو کپڑے وغیرہ سے اپنا چہرہ ڈھانپ لیتے ہیں تاکہ اُن کی شناخت نہ ہوسکے، لیکن انڈیا میں چوروں نے اب ایک نیا طریقہ واردات ڈھونڈ لیا ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ریاست مہاراشٹر کے ستارہ ضلع میں چوروں نے کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے بنائے گئے حفاظتی لباس پہن کر سنار کی دکان لُوٹی اور 780 گرام سونا چوری کر کے چلے گئے۔
پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی ہے جس میں چوروں کو شو کیس اور الماریوں سے سونے کے زیورات چراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس نے دکان کے مالک کی درخواست کے بعد مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مالک کا کہنا ہے کہ چوروں نے 78 تولے سونا لُوٹا ہے۔
دکان کے مالک نے کہا کہ چوروں نے دکان کی دیوار میں نقب لگائی اور سونا لے کر چلتے بنے۔
انڈیا سے آئے روز انوکھی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ تین روز قبل مہاراشٹر ہی کے شہر پُونے میں ایک شخص نے کورونا سے بچاؤ کے لیے تقریباً تین لاکھ  انڈین روپے کا ماسک بنوایا۔
انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی اور این ڈی ٹی وی کے مطابق شنکر کرادے کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک باریک ماسک ہے جس کے اندر چھوٹے چھوٹے سوراخ ہیں تاکہ سانس آسانی سے لیا جا سکے۔‘
اس سے قبل دو جولائی کو انڈیا کے شہر کلکتہ میں ایک خاندان کو کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے ایک شخص کی لاش کو محفوظ رکھنے کے لیے آئس کریم والا فریزر کرایے پر لینا پڑا تھا۔

پولیس نے دکان کے مالک کی درخواست کے بعد مقدمہ درج کر لیا ہے (فوٹو: روئٹرز)

انڈین ٹی وی این ڈی ٹی وی کے مطابق کلکتہ کی شہری انتظامیہ نے لاش کو 48 گھنٹے بعد فریزر سے نکالا۔
اس شخص کے خاندان کی آزمائش اس وقت شروع ہوئی جب ڈاکٹر نے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کا نتیجہ دیکھے بغیر ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا جبکہ ڈیتھ سرٹیفیکیٹ کے بغیر مردہ خانوں نے بھی لاش رکھنے سے انکار کر دیا۔

شیئر: