Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جے آئی ٹی رپورٹ:’دونوں نے تیاری نہیں کی‘

علی زیدی کا دعویٰ ہے کہ وہ وفاقی وزیر بننے سے قبل ہی عزیر بلوچ کیس میں دلچسپی لے رہے تھے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان میں اس وقت لیاری گینگ وار میں ملوث کردار عزیر بلوچ سے کی گئی تفتیش اور انکشافات پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ وفاق میں تحریک انصاف اور سندھ میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کے درمیان ایک نئے اور بڑے تنازعے کے طور پر ابھری ہے۔
اس تنازعے کی تفصیلات جاننے میں عام لوگوں نے اس وقت دلچسپی لینا شروع کی جب بدھ کی صبح انہوں نے سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کا ایک ویڈیو کلپ دیکھا اور ٹوئٹر پر ’میرے گھر کوئی لفافہ دے گیا‘ کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بننے پر غور کیا۔
اس دلچسپ اور منفرد ہیش ٹیگ کی ابتدا اس وقت ہوئی جب نجی نیوز چینل کے اینکر وسیم بادامی نے اپنے ٹاک شو میں کی گئی وفاقی وزیر علی زیدی کی گفتگو کا ڈیڑھ منٹ پر مشتمل ویڈیو کلپ شیئر کیا۔
علی زیدی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ان کو عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ سنہ 2017 کی ابتدا میں اس وقت ملی جب وہ دبئی سے کراچی اپنے گھر واپس آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’موٹر سائیکل سوار ایک موٹا سا لفافہ گھر پر گارڈ کو دے کر چلے گئے اور جب اس کو کھولا تو تین جے آئی ٹی رپورٹس تھیں، جن میں ایک عزیر بلوچ اور ایک نثار مورائی کی تھی۔‘
سنیئر صحافی اور اینکر حامد میر نے وسیم بادامی کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کر کے لکھا کہ ’ نامعلوم افراد نے کچھ مبینہ جے آئی ٹی رپورٹیں علی زیدی صاحب کو بھجوا دیں اور انہوں نے پانچ سال کے بعد انہیں بے نقاب کر دیا۔‘
قبل ازیں وفاقی وزیر علی زیدی نے منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ سندھ حکومت کی جانب سے جاری کی گئی عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ اصلی نہیں۔
بدھ کو وزیر سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’علی زیدی کو کوئی گیٹ پر چیزیں دے جاتا ہے اور میڈیا پر لے آتے ہیں۔‘
سندھ کے وزیراعلیٰ نے وفاقی وزیر علی زیدی کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جے آئی ٹی رپورٹ میں سی آئی ڈی لکھا ہوا ہے جبکہ اصل رپورٹ میں سی ٹی ڈی لکھا ہے۔

ٹوئٹر پر ایک طرف علی زیدی اور سندھ حکومت سے وابستہ شخصیات عزیر بلوچ کے جے آئی ٹی کے سامنے دیے گئے بیانات کے مخلتف ٹکڑے تصاویر کی شکل میں جوڑ کر اپنے اپنے موقف کی حمایت میں مہم چلا رہے ہیں تو دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین علی زیدی کے ٹاک شو میں گفتگو کے مختلف ویڈیو کلپس شیئر کرکے دلچسپ تبصرے کر رہے ہیں۔
ایک کلپ میں وفاقی وزیر اور پروگرام اینکر جے آئی ٹی رپورٹ میں مطلوبہ پیراگراف ڈھونڈنے کے لیے صفحات الٹ پلٹ رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو شیئر کرکے عکاشہ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے مزاحیہ انداز اختیار کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’میں اور میرا دوست امتحان سے پہلے۔ اور دونوں نے کوئی تیاری نہیں کی ہوئی۔‘

ذیشان رفیق نامی ٹوئٹر ہینڈل نے بھی علی زیدی کا ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’پروگرام کے اس حصے نے مجھے سکول اور ٹیوشن کے دن یاد کرائے دیے، صفحہ نمبر 15 کھولیں۔‘

شیئر: