پاکستان میں اس وقت لیاری گینگ وار میں ملوث کردار عزیر بلوچ سے کی گئی تفتیش اور انکشافات پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ وفاق میں تحریک انصاف اور سندھ میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کے درمیان ایک نئے اور بڑے تنازعے کے طور پر ابھری ہے۔
اس تنازعے کی تفصیلات جاننے میں عام لوگوں نے اس وقت دلچسپی لینا شروع کی جب بدھ کی صبح انہوں نے سوشل میڈیا پر وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کا ایک ویڈیو کلپ دیکھا اور ٹوئٹر پر ’میرے گھر کوئی لفافہ دے گیا‘ کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بننے پر غور کیا۔
اس دلچسپ اور منفرد ہیش ٹیگ کی ابتدا اس وقت ہوئی جب نجی نیوز چینل کے اینکر وسیم بادامی نے اپنے ٹاک شو میں کی گئی وفاقی وزیر علی زیدی کی گفتگو کا ڈیڑھ منٹ پر مشتمل ویڈیو کلپ شیئر کیا۔
مزید پڑھیں
-
عزیر بلوچ فوج کی تحویل میں،جاسوسی کا الزامNode ID: 65966
-
تھوڑی بہت مہنگائی ہوئی ہے،علی زیدیNode ID: 352881
-
’لیاری والوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے‘Node ID: 434996
علی زیدی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ان کو عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ سنہ 2017 کی ابتدا میں اس وقت ملی جب وہ دبئی سے کراچی اپنے گھر واپس آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’موٹر سائیکل سوار ایک موٹا سا لفافہ گھر پر گارڈ کو دے کر چلے گئے اور جب اس کو کھولا تو تین جے آئی ٹی رپورٹس تھیں، جن میں ایک عزیر بلوچ اور ایک نثار مورائی کی تھی۔‘
سنیئر صحافی اور اینکر حامد میر نے وسیم بادامی کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کر کے لکھا کہ ’ نامعلوم افراد نے کچھ مبینہ جے آئی ٹی رپورٹیں علی زیدی صاحب کو بھجوا دیں اور انہوں نے پانچ سال کے بعد انہیں بے نقاب کر دیا۔‘
آپ کو JIT کہاں سے ملی؟
علی زیدی سے معصومانہ سوال#11thHour pic.twitter.com/vQHhxZK1VM— Waseem Badami (@WaseemBadami) July 8, 2020