وزارت بلدیات و دیہی امور نے پابندی لگائی ہے کہ 20 سے اس سے زیادہ افراد کو ایک جگہ اجتماعی رہائش نہیں دی جا سکتی-
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت بلدیاتی امور نے اجتماعی رہائش سے متعلق صحت ضوابط ام القری گزٹ میں جاری کیے ہیں۔ وزارت نے پابندی لگائی ہے کہ اجتماعی رہائش پر صحت ضوابط کی پابندی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
-
غیرملکیوں کی اجتماعی رہائش خالی کرنے کے لیے مہلتNode ID: 471646
وزارت نے تنبیہ کی ہے کہ مقررہ ضوابط پر عمل درآمد سختی سے کرایا جائے گا- وزارت کی تفتیشی ٹیمیں وقتا فوقتا دورے کریں گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کو مقررہ سزائیں دی جائیں گی۔
وزارت نے اجتماعی رہائش کے حوالے سے 6 ضابطے مقرر کیے ہیں جو یہ ہیں:
20 یا اس سے زیادہ افراد کو اجتماعی شکل میں کسی ایک جگہ رہائش نہیں دی جاسکتی۔ یہ پابندی آبادی میں قائم رہائش پر بھی نافذ ہوگی اور آبادی سے باہر بھی- اس کے لیے یہ ضروری نہیں کہ انہیں کتنی مدت کے لیے ٹھہرایا جا رہا ہے۔
اجتماعی رہائش کے لیے صحت، تکنیکی اور سلامتی کی شرائط پوری کرنا ہوں گی۔
مزید پڑھیں
-
کرفیو میں کارکنوں کو فیکٹریوں میں رہائش کی اجازتNode ID: 471931
وزیر بلدیات و دیہی امور اجتماعی رہائش والے مقامات کی نگرانی کے لیے مجالس قائمہ تشکیل دیں گے۔ یہ مجالس قائمہ داخلہ ، بلدیات و دیہی امور، صحت، افرادی قوت و سماجی بہبود اور آباد کاری کی وزارتوں کے نمائندوں پر مشتمل ہوں گی- مجالس قائمہ اجتماعی رہائش کی نگرانی کریں گی اور چھاپے مار کر صحت تکنیکی اورسلامتی ضوابط پر عملدرآمد کرائیں گی۔
ضوابط کی خلاف ورزی پر جرمانہ ہوگا- وزیر بلدیاتی امور جرمانے کا فیصلہ جاری کریں گے۔
جو شخص بھی اجتماعی رہائش پر صحت، تکنیکی اور سلامتی ضوابط کی خلاف ورزی کرے گا اسے 30 دن تک قید اور فی خلاف ورزی دس لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا دی جائے گی۔ دونوں میں سے کسی ایک پر اکتفا کیا جاسکتا ہے۔ ایک سے زیادہ خلاف ورزیوں پر سزائیں بھی اسی حساب سے بڑھتی جائیں گی- بحرانوں مثلا وباؤں، متعدی امراض، قدرتی آفات، دہشت گردانہ حملوں یا جنگوں کے دوران سزائیں سخت ہوں گی۔ ان حالات میں 180 دن تک قید یا دس لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی یا دونوں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکیں گی۔
نئے ضوابط سعودی کابینہ کی جانب سے ایک سال قبل جاری کردہ آبادی سے باہر والی لیبرز کی رہائش کی جگہ نافذ ہوں گے۔