الرس کی بلدیہ نے آبادی میں موجود غیر ملکی کارکنان کے لیے قائم خلاف قانون رہائشں سربمہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
اخبار 24 کے مطابق الرس بلدیہ نے تمام نجی اداروں اور رہائشی عمارتوں کے مالکان نیز سعودی کفیلوں کو حکم دیا ہے کہ وہ ہ کے پانچ دن کے اندر غیر ملکی کارکنان کے لیے ایسی رہائش کا بندوبست کریں جو حفظان صحت کے ضوابط کے مطابق ہوں اور جہاں غیر ملکی کارکنان کے لیے مطلوبہ سہولتیں فراہم ہوں- موجودہ رہائشں 5 دن کے اندر تارکین سے خالی کرالی جائیں-
الرس بلدیہ کے مطابق اگر مہلت کے دوران موجودہ رہائشں خالی نہ کرائی گئیں تو ایسی صورت میں پانی اور بجلی کا کنکشن کاٹ دیا جائے گا ۔اس کی تمام ذمہ داری نجی اداروں اور تارکین کے کفیلوں کی ہوگی بلدیہ اس کے لیے ذمہ دار نہیں ہوگی-
الرس بلدیہ کا کہنا ہے کہ جو لوگ کارکنان کی رہائش کی فہرست سے واقفیت حاصل کرنا چاہتے ہوں وہ بلدیہ سے رابطہ کرسکتے ہیں-
مزید پڑھیں
-
کارکنان کی رہائش پر’کورونا سے بچاؤ‘ کیسے؟Node ID: 470721
-
مشرقی ریجن کے 80 فیصد لیبر کیمپ سکولوں میں منتقل کرنے کا فیصلہNode ID: 471026
یاد رہے کہ وزیر صحت توفیق الربیعہ نے پیر 13 اپریل کو پریس کانفرنس میں کہا تھاکہ کورونا وائرس کے زیادہ تر واقعات ان دنوں گنجان آبادی اور غیرملکی کارکنان کی رہائشی مراکز میں پیش آرہے ہیں- نجی ادارے اس کا نوٹس لیں اور اس مسئلے کو پہلی فرصت میں حل کریں-
انہوں نے پریس کانفرنس میں یہ بھی بتایا تھا کہ اس حوالے سے سپیشل کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ اس کے سربراہ وزیر بلدیات ودیہی امور ہیں اور ان کی معاونت وزیرصنعت کررہے ہیں- اس کمیٹی کو غیر ملکی کارکنان کی رہائش کے مسائل حل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے-